سانحہ مری: عثمان بزدار کسی ایک اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے

پنجاب حکومت کا ذخیرہ اندوزی کے خلاف اہم اقدام

?️

لاہور (سچ خبریں) مری میں برفباری کے سیزن اور موسم کی پیشگوئی کے حوالے سے رواں سال تیاری کے لیے چار اجلاس ہوئے تھے تاہم پنجاب وزیر اعلی نے کسی ایک میں بھی شرکت نہیں کی۔ جس وقت علاقے میں اشد ضرورت تھی تو مکینیکل ونگ کے اہم عہدیدار بھی مری سے غائب تھے۔

اس حوالے سے قومی اخبار دی نیوز میں شائع رپورٹ میں سینئیر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ سرکاری ذرائع کے مطابق ان میں سے ایک اجلاس ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے ماتحت 13 دسمبر کو ہوا، دو اجلاس اسسٹنٹ کمشنر مری کے ماتحت 8 نومبر اور 30 نومبر کو ہوئے جبکہ ایک اجلاس مری کے اسٹیشن کمانڈر کے ماتحت 30 نومبر 2021ء کو ہوا تھا۔

پنجاب ہائی ویز ڈپارٹمنٹ کے میکینکل ونگ کی سنگین غفلت یہ تھی کہ ایس او پیز کے برعکس برف ہٹانے کیلئے 16 مشینیں ایک ہی پوائنٹ (سنی بینک) پر لگا دی گئیں جبکہ پہلے کے اجلاسوں میں فیصلہ ہوا تھا کہ یہ مشینیں مری کے اسٹریٹجک مقامات پر لگائی جائیں گی تاکہ اہم سڑکوں کو کلیئر رکھا جا سکے۔انہوں نے بتایا کہ جس وقت علاقے میں اشد ضرورت تھی تو مکینیکل ونگ کے اہم عہدیدار بھی مری سے غائب تھے، اور یہ لوگ راولپنڈی میں مشینیں چلا رہے تھے۔

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ برف کو کاٹنے والی مشینوں کے ڈرائیورز اُس وقت پہنچے جب برف باری تھم چکی تھی، یہ لوگ برف باری سے قبل یا اس کے دوران نہیں پہنچے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ برف باری کے سیزن سے قبل، متعدد درخواستوں کے باوجود ہائی ویز کنسٹرکشن ڈویژن نے سڑکیں مرمت نہیں کیں، یہی وجہ تھی کہ ٹریفک بلاک ہوا اور ہجوم لگ گیا۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی نے بھی اس سلسلے میں شدید بے حسی کا مظاہرہ کیا کیونکہ ادارے نے مری ایسکپریس وے بالخصوص لوئر ٹوپہ اور پترایاٹہ سے برف ہٹانے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے۔

اس سے بھی انخلاء کے مقام پر ٹریفک شدید جام ہو گئی تھی ، ایکسپریس ہائی وے، مال روڈ، جھیکا گلی، کشمیر پوائنٹ، بھوربن روڈ وغیرہ پر 7 جنوری کی برف باری کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ دوسری جانب راولپنڈی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور تمام متعلقہ ایجنسیاں، جو ایسے واقعات کیلئے تیاری کی ذمہ دار ہیں، مکمل طور پر تیار تھیں اور انہوں نے انسانی اور دیگر وسائل لگا دیے تھے کہ منصوبے کے مطابق موسم اور سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد سے نمٹا جا سکے۔

شہر کی حدود میں داخل ہونے والے سیاحوں کی تعداد کی مانیٹرنگ کی جا رہی تھی اور تمام متعلقہ ایجنسیاں گزرتے وقت کے ساتھ اس کا ریکارڈ مرتب کر رہی تھیں۔ تاہم، سرکاری موقف کے مطابق 7 جنوری کو موسم سخت ہوگیا اور یہ برفانی طوفان میں بدل گیا، ایسا اس علاقے میں کبھی نہیں ہوا۔ اس صورتحال کے پیش نظر، ڈپٹی کمشنر نے فوری طور پر مری کو جانے والی تمام سڑکوں کو سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

 

 

مشہور خبریں۔

سمرقند شنگھائی تنظیم کے ممالک کے صدور کے اجلاس کا میزبان

?️ 9 ستمبر 2022سچ خبریں:     شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے صدور کا

کورونا: مثبت کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ

?️ 11 جنوری 2022کراچی(سچ خبریں)عالمی وباء کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون نے پاکستان

امریکی عہدیدار کی ایران کے خلاف ہرزہ سرائی

?️ 14 مارچ 2023سچ خبریں:امریکہ کے سابق نائب صدر نے منافقین اور دیگر انقلاب مخالف

حکومت، تحریک لبیک کے مذاکرات کامیاب، مارچ ختم کرنے کا اعلان

?️ 17 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور رہنما تحریک

کراچی: متعدد سینٹرز میں کورونا ویکسین کی شدید قلت

?️ 18 جون 2021کراچی (سچ خبریں) کراچی میں کورونا ویکسین کی شدید قلت پیدا ہو

بحران سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے اور استحکام آ گیا ہے، اسحٰق ڈار

?️ 10 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار  نے کہا ہے

نامعلوم ڈرون کی وجہ سے صیہونی ہوائی اڈے کی سرگرمیوں میں خلل

?️ 28 اگست 2022سچ خبریں:صیہونی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اس ریاست کے بین

آصف زرداری کا چیف جسٹس کی جانب سے الیکشن مذاکرات کے مشورے کا خیرمقدم

?️ 19 اپریل 2023لاہور: (سچ خبریں) سابق صدر آصف زرداری کا چیف جسٹس سپریم کورٹ کی جانب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے