لاہور: (سچ خبریں) سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے مسلم لیگ ہاؤس لاہور میں منعقدہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ق) میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دوستوں سے مشاورت کی، سب نے مجھے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کے ساتھ چلیں، وہ وضع دار ہیں، قابل اعتبار اور ایماندار شخص ہیں، انہوں نے ہمیشہ ملک میں لوگوں کو جوڑنے اور مصالحت کرانے کا کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں جب کہ بد قسمتی سے ملک میں سیاسی اختلافات دشمنی میں بدل چکے ہیں اور مشکل ترین حالات کے باوجود سیاستدان مل بیٹھ کر اکھٹے بیٹھنے کے لیے تیار نہیں ہیں، میں ملک کی تمام قوتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیے مل کر ملک کی تعمیر و ترقی کا آغاز کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ کہ کس نے ملک پر حکمرانی کرنی ہے، یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے لیکن ہمیں چاہیے ان مشکل حالات میں ایک ساتھ بیٹھیں۔
سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ برطانیہ میں الیکشن کا ٹکٹ پارٹی سربراہ نہیں بلکہ مقامی قیادت دیتی ہے، وہ فیصلہ کرتی ہیں کہ کون ان کا نمائندہ ہوگا جب کہ پاکستان میں پی ٹی آئی کارکنوں کی اہمیت نہیں دی جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ملک میں اداروں کو مضبوط کریں، کارکردگی کو بہتر بنائیں، اپنی صلاحیت کے مطابق کام کریں تو ہمارا ملک ترقی کرسکتا ہے، یہاں سے غربت و فاقہ کشی ختم ہو سکتی ہے ، ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے چاہییں۔
چوہدری سرور نے کہا کہ نوجوان اپنے ووٹ کی طاقت اور اس نظام کو سمجھیں، اگر وہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں تو کسی ایک حکومت کو گدی سے اتارنا اور دوسری کو اقتدار میں لانا آئین کے مطابق نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، اگر آپ خود کو کسی جماعت کا آلہ بنائیں گے تو اس سے ملک کو نقصان ہوسکتا ہے۔
سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو ہر طرح کے وسائل سے نوازا ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ عدلیہ نے عوام کو انصاف دینا ہے لیکن دس دس سال میں کیس کا فیصلہ نہیں ہوپاتا، پہلے آپ لوگوں کو انصاف دیں لیکن آپ چاہتے ہیں کہ سارا ملک آپ ٹھیک کرلیں گے.
انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے کہ ہر محکمہ دوسرے کو ٹھیک کرنا چاہتا ہے، خود کو ٹھیک نہیں کرتا، بھئی اپنے اپنے محکمے کو درست کرو، اپنے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرو، سمجھتا ہوں کہ تمام ادوروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو صرف 3 ماہ کا آئی ٹی کا کورس کروادیں تو وہ ڈالر کمانا شروع کردیتا ہے، بھارت 200 ارب ڈالر آئی ٹی سے کما رہا ہے، ہم دس لاکھ ڈالر پر ہیں، ہم وہ بھی 20 ملین ڈالر پر لے کر جاسکتے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب نے پنجاب حکومت سے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کی موت پر عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تا کہ حقائق سامنے آسکیں، پاکستان میں سچ مرچکا، حقیقت سامنے نہیں آپاتی۔