اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق سابق چیف جج راناشمیم کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔ مذمتی قرارداد گلگت بلتستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں منظور کی گئی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سابق جج کامبینہ بیان حلفی ریاست،عدالتی نظام داغدارکرنےکی کوشش ہے، مبینہ بیان حلفی عدالتوں پرعوام کااعتمادمتاثرکرنےکی مذموم کوشش ہے۔
قرارداد کے مطابق راناشمیم باراوربینچ میں غلط فہمیاں پیداکرنےکی کوششیں کرتے رہے، سابق جج راناشمیم کی وجہ سےعدالتی نظام کافی عرصہ ڈی ریل رہا، ایک سال تک وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا کہ وکلانےپہلی بارسپریم اپیلٹ کورٹ احاطےمیں راناشمیم کیخلاف دھرنادیا،راناشمیم کےصادرکردہ فیصلوں کوجوڈیشری میں کبھی پذیرائی نہ ملی، انھوں نےجی بی آرڈر2018کےبرخلاف اپنی پنشن بھی وصول کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا کہ راناشمیم نے سینئروکلاکیخلاف مقدمات درج کروائےاورلائسنس معطل کئے اور انھوں نے خلاف قانون گریڈ 18سے 20میں بھرتیاں کروائیں، خلاف قانون بھرتیوں کیخلاف مقدمات زیرسماعت ہیں۔ جبکہ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ہائیکورٹ بار جی بی راناشمیم کےبیان حلفی کی بھرپورمذمت کرتی ہے، قانون وانصاف کی بالادستی کیلئےکسی قربانی سےگریزنہیں کریں گے ، سپریم کورٹ پاکستان راناشمیم کےالزامات پرجوڈیشل کمیشن مقررکرے۔ واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان سپریم کورٹ رانا شمیم نے سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سے متعلق انکشافات کیے تھے جن کو ثاقب نثار نے مسترد کر دیا تھا۔