سچ خبریں: فرانسیسی استعمار پر تنقید کرتے ہوئے الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے کہا کہ الجزائر میں ملکی مظالم کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
الخلیج الجدید نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ 8 مئی 1945 کو فرانسیسی فوج کے قتل عام کی 77 ویں برسی کے موقع پر ایک پیغام میں تبون نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جرائم الجزائر کے لوگوں کے ذہنوں میں ابھی تک موجود ہیں۔
اس وقت فرانس میں قابض افواج نے مشرقی الجزائر میں لطیف، قیمہ اور خراتہ کے علاقوں میں الجزائری مظاہرین کا بے دردی سے قتل عام کیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس قتل عام میں 45000 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھےتھے ان لوگوں نے الجزائر کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا۔
الجزائر کے صدر نے فرانس کے حوالے سے واضح الفاظ میں کہا کہ اس نوآبادیاتی دور کے معاملات سے نمٹنے کی الجزائر کی خواہش ہماری یادداشت کو محفوظ رکھنے کے لیے کسی بھی معاہدے یا سودے سے دور ہو گی الجزائر بھی یادداشت اور تاریخ سے شفاف طریقے سے نمٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الجزائر طویل عرصے سے چاہتا ہے کہ فرانس اپنے نوآبادیاتی جرائم کا اعتراف کرے، اس کے لیے معافی مانگے اور اصلاح کرے، لیکن پیرس نے ہمیشہ یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ ماضی کو بھول کر مستقبل کی طرف بڑھنا چاہتا ہے۔