لاہور: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا، گرفتار ہونے والوں میں رکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ،سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ اور پنجاب اسمبلی کے رکن حافظ فرحت عباس بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف احتجاج کی کال دی گئی ہے، اس دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ کو گرفتار کرلیا گیا، لطیف کھوسہ کے بیٹے شہباز کھوسہ نے والد کی گرفتاری کی تصدیق کی، شہباز کھوسہ کا کہنا ہے کہ لطیف کھوسہ کو ایس پی کینٹ نے گرفتار کیا، احتجاج سے قبل ہی پولیس نے لطیف کھوسہ کو گرفتار کرلیا۔
بتایا گیا ہے کہ مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے نکالی جانے والی ریلی کے دوران پولیس نے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا، جن میں معروف اور سینئر وکیل سلمان اکرم راجہ بھی شامل ہیں، یہ اس وقت ہوا جب عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی کارکنان بانی تحریک انصاف کی کال پر ریلی کی صورت میں جی پی او چوک لاہور پہنچے، ریلی کی قیادت رہنما تحریک انصاف علی اعجاز بٹر نے کی، ریلی کو روکنے کیلئے پولیس نے کارکنوں پر دھاوا بول دیا جس سے پی ٹی آئی کارکنان منتشر ہوگئے جب کہ پولیس نے تحریک انصاف کے ایم پی اے حافظ فرحت عباس سمیت 10 سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا، اس موقع پر ایم پی اے حافظ فرحت عباس کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ چور وزیراعلیٰ نے گرفتاری کروائی ہے۔
ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف نے صدر کے انتخاب کو غیر آئینی اور ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ ایک طرف مینڈیٹ چوروں صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈال رہےہیں اور دوسری طرف اعلی اینی منصب کےلیے ضروری الیکٹورل کا لج نا مکمل ہے، غیر منتخب اراکین کا ووٹ ، جنہوں نے چوری شدہ مینڈیٹ پرجعلی حلف اٹھایا، صدر کے انتخاب کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے مزید کہا کہ الیکٹورل کالج مکمل کیے بغیر اعلی ترین آئینی عہدے کے لئے انتخابی آئین کی خلاف ورزی غیر قانونی ہے اور دن کی روشنی میں عوامی مینڈیٹ کی چوری کے بعد ، عدالتی حکم کوپیروں تلے روندتے ہوئے مسترد شدہ لوگوں کو قومی اور پنجاب اسمبلیوں کے ارکان بنانا عدالتی انصاف کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے واضح کیا کہ صدارتی انتخابات میں جعلی فارم 47 کی بنیاد پر غیر منتخب اراکین اور اسمبلی میں بیٹھے افراد کے ووٹوں کی کوئی قانونی اور آئینی قدر اور حیثیت نہیں یے ، رات کے اندھیرے میں پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری کرنے اور اسے مخصوص نشستوں کے آئینی حق سے محروم کرنے کا واحد منصوبہ ملک کے اعلی ترین آئینی منصب پر مسترد شخص کے انتخاب کو یقینی بنانا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے یاد دلایا کہ جنہوں نے کل تک ایک دوسرے کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی دھمکی دیتے تھیں ، اور ایک دوسرے کو لوٹ مار کرنے والے ڈاکوؤں کا لیبل لگایا تھا وہی آج ایک بار پھر قومی خزانے کو بے رحمی سے لوٹنے کے لیے اپنے مفادات کے لیے متحد ہو گئے ہیں۔ ترجمان تحریکِ انصاف نے مطالبہ کیا کہ عوام کے مینڈیٹ کی مسلسل توہین کرتے ہوئےملک میں آئین اور قانون کی پامالی کا بد ترین سلسلہ روکا جائے کیونکہ پاکستانی قوم اپنی مر ضی کے خلاف کرپٹ ترین افراد کو ملک کے صدر وزیرِ اعظم کی حثیت سے کبھی بھی قبول نہیں کرے گی۔