اسلام آباد (سچ خبریں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ داسو حملہ”را اور این ڈی ایس نے کروایا ، منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دھماکہ بارود سے بھری گاڑی سے کیا گیا، حملے میں ملوث افراد کے بارے میں تہہ تک پہنچے ہیں، خود کش حملہ آور کاایک انگوٹھا، انگلی اور جسم کے اعضاء ملے،گاڑی کو بھی شناخت کرلیا ہے۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چین کو داسو حملے کی تحقیقات سے آگاہ رکھا، چین کی ٹیم نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکٹھے کیے اور معائنہ کیا، تحقیقات کو سامنے رکھتے ہوئے کچھ فائنڈنگ اکٹھی کی، یہ ثبوت اکٹھے کرنے اور نتائج تک پہنچنے کیلئے 36 سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج کا معائنہ کیا گیا، دھماکے کیلئے 14سو کلومیٹر کا روٹ استعمال کیا گیا، جہاں واقعہ رونما ہوا وہاں سے ہمیں ثبوت ملے، ڈرائیور جو سوار تھا جس نے یہ واقعہ کیا موقعے سے خود کش حملہ آور کے ایک انگوٹھا ، انگلی اور جسم کے اعضاء ملے، ان اعضاء کا معائنہ کیا گیا، وہاں سے موبائل ملے، موبائل ڈیٹا کی چھان بین کی گئی۔
ڈیٹا سے پتا چلا کہ اندھا کیس ہے۔ جو گاڑی دھماکے میں استعمال کی گئی اس کو شناخت کیا گیا۔ ٹارگٹ دیامیر بھاشا ڈیم تھا۔جب وہاں تک نہ پہنچ سکے تو داسو کو نشانہ بنایا۔ داسو حملہ ”را اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ دکھائی دے رہا ہے ، منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی، دھماکہ بارود سے بھری گاڑی سے کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا جاوید اقبال نے کہا کہ 14 جولائی کو7 بج کر 10منٹ پر داسو واقعہ پیش آیا، وقوعہ سے ہمیں مختلف شواہد ملے۔ مبینہ خودکش حملہ آور کے اعضاء بھی ہمیں جائے وقوعہ سے ملے پورے علاقے کی جیوفنسنگ کی گئی، یہ ایک مکمل بلائنڈ کیس ہے۔ تحقیقات میں داسو واقعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی کی شناخت ہوئی۔ گاڑی میں 100کلوگرام دھماکا خیز مواد تھا۔