لاہور(سچ خبریں) صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال سانحہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص پر بہیمانہ تشدد اور قتل پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ کسی فرد یا گروہ کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کسی فرد یا گروہ کی جانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہجوم کے ہاتھوں تشدد کو نہایت سختی سے کچلیں گے۔
وزیر اعظم نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب سے واقعے کے ذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال میں مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو مبینہ توہین مذہب کے بعد بہیمانہ تشدد کر کے ہلاک کر دیا ہے، اطلاعات کے مطابق واقعہ خانیوال کی تحصیل میاں چنوں میں پیش آیا ہے۔
واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر گزشتہ روز سے وائرل ہیں، ویڈیوز میں ہجوم کے ایک شخص کو اینٹوں اور پتھروں کا نشانہ بنانے اور لاش کو درخت سے لٹکانے کے مناظر ہیں۔خانیوال کی پولیس اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کے دفتر نے واقعے کی تصدیق کی ہے، واقعے میں مقامی تھانے کے ایس ایچ او سید اقبال شاہ کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے وقت پولیس حالات کوسنبھالنے وہاں پہنچی تو مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی پتھراؤ کیا۔وقوعہ پر موجود افراد کا کہنا ہے کہ ہجوم کی بربریت کا نشانہ بننے والا شخص مقامی معلوم نہیں ہوتا، اسے اس سے پہلے علاقے میں نہیں دیکھا گیا البتہ وقوعے والے روز صبح سے کئی افراد نے اسے بھیک مانگتے دیکھا۔
واقعے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی وہاں موجود ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے۔وزیر اعلیٰ نے واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔