(سچ خبریں)وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر حکومت 39 ارب روپے کا ریلیف دے رہی ہے اور ہر 15 دن میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں سیاسی ہنگامے ہوئے اور سیاسی ہنگاموں کے دوران معاشی حالات پیچھے چلے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اب 104 ارب روپے ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف مل رہا ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی کو کم کیا اور سیلز ٹیکس کو صفر کر دیا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ بجلی کے لیے آئندہ 4 ماہ میں 136 ارب روپے کا ریلیف دیا ہے جبکہ روس، یوکرین جنگ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھی ہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سیاسی ہنگاموں کے دوران معاشی حالات پیچھے چلے گئے لیکن حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی بحالی کے لیے پیکج دیا گیا اور نئی صنعتیں لگانے کے لیے 5 سال کی ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے۔ 700 یونٹس والے بجلی صارفین کو 5 روپے فی یونٹ سبسڈی بھی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اب 104 ارب روپے ماہانہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف مل رہا ہے جبکہ پیٹرولیم لیوی کو کم کیا اور سیلز ٹیکس کو صفر کر دیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق کو کم کریں گے جبکہ بینک ڈیفالٹر ایمنسٹی اسکیم میں حصہ نہیں لے سکتے۔ آئی ٹی برآمدات کے لیے فری لانسرز کو بھی مراعات دی گئی ہیں۔