اسلام آباد(سچ خبریں) مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چینی اسکینڈل میں ملوث کسی گروپ کو این آر او جیسی رعایت نہ دینے اور جہانگیر خان ترین (جے کے ٹی) گروپ کے ردِعمل کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس ضمن میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں جہانگیر ترین یا ان کے گروپ کا نام نہیں لیا گیا لیکن اس بات کے لیے ووٹ دیا گیا کہ جو کوئی بھی بدعنوانی میں ملوث ہوا اسے قانون کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ ان کی حکومت احتساب کے عمل میں مداخلت نہیں کرے گی اور ‘ہر بدعنوان فرد’ کو اپنی حیثیت اور جماعت سے قطع نظر انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عمران خان نے پارٹی کے کارکنان کی بہتر تیاری کی ہدایت کی تاکہ ان کی جماعت آئندہ ہونے والے ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کر سکے۔
ایک علیحدہ اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نہ صرف پاکستان کی خوشحالی یقینی بنائے گا بلکہ منصوبے سے پورے خطے کی ترقی منسلک ہے۔
سی پیک کی مختلف اسکیمز پر ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ہونے والے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنر شپ کی پوری دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے انہوں نے سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی سمیت مختلف شعبہ جات میں باہمی سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا شیخ رشید، حماد اظہر اور خسرو بختیار سمیت متعدد افراد شریک ہوئے۔جس میں سی پیک کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری میں چینی سرمایہ کاروں کو دی گئی سہولیات، متعلقہ معاملات اور مسائل کے حل کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ چینی سرمایہ کاروں کو درپیش مسائل جلد از جلد حل کیے جائیں۔