اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی کابینہ نے ایک ہفتے کے بعد ہی کے-الیکٹرک سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کرتے ہوئے فی یونٹ بجلی 7 روپے 50 پیسے تک مزید مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
حکومت کی جانب سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارتی (نیپرا) کو خط کے ذریعے آگاہ کردیا گیا اور وزارت توانائی نے خط میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں اضافے کے لیے کی گئی نیپرا کی تجویز منظور کردی ہے۔
نیپرا کو لکھے گئے خط کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا اور اور پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز (ڈسکوز) کے ساتھ کے-الیکٹرک کو بھی شامل کرلیا ہے۔
وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور شدہ فیصلے کے مطابق ماہانہ 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے لائف لائن اور ماہانہ 200 یونٹ تک پروٹیکڈ صارفین بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مستثنیٰ ہوں گے-
دستاویز کے مطابق ماہانہ 50 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ 3 روپے95 پیسےاور ماہانہ 51 سے 100 یونٹ تک لائف لائن صارفین کے لیے فی یونٹ7 روپے74 پیسے برقرار رہے گا-
اسی طرح ایک سے100 یونٹ تک کے پروٹیکٹڈ گھریلو صارفین کے لیے فی یونٹ 7روپے 74 پیسے اور ماہانہ101 سے 200 یونٹ تک کے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے فی یونٹ 10 روپے 6 پیسے برقرار رہے گا۔
تجویز میں کہا گیا ہے کہ ماہانہ ایک سے100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف3 روپے اضافے کے بعد 16 روپے 48 پیسے، 101 سے200 یونٹ تک کا ٹیرف4 روپے اضافے سے 22 روپے 95 پیسے ہوگا۔
خط میں کہا گیا کہ ماہانہ201 سے 300 یونٹ تک کا ٹیرف 5 روپے اضافے سے27 روپے 14 پیسے اور ماہانہ301 سے400 یونٹ کا ٹیرف 6 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 32 روپے 3 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا-
اسی طرح ماہانہ 401 سے500 یونٹ کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسےاضافے سے35 روپے 24 پیسے، ماہانہ 501 سے 600 یونٹ تک کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے اضافے سے 36 روپے 66 پیسے اور ماہانہ 501 سے 600 یونٹ تک کا ٹیرف 7 روپے 50 پیسے اضافے کے بعد 37 روپے 80 پیسے فی یونٹ ہوجائے گا۔
وفاقی کابینہ کی تجویز میں کہا گیا کہ ماہانہ 700 یونٹ سے زیادہ کا ٹیرف7 روپے50 پیسے اضافے کے بعد42 روپے 72 پیسے فی یونٹ تک پہنچ جائےگا-
دستاویز کے مطابق سیلز ٹیکس شامل کرنے کے بعد صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ فی یونٹ قیمت 50 روپے 41 پیسے ہوجائے گی۔
مزید کہا گیا کہ کمرشل صارفین جو جنرل سروسز اے-3 کیٹگری میں شامل ہیں ان کا بنیادی ٹیرف 7 روپے 50 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ 37 روپے 31 پیسے ہوجائے گی۔
نیپرا کی جانب سے کابینہ کے گزشتہ روز کے فیصلے کے بعد پیش کی گئی درخواست کی منظوری سے بنیادی ٹیرف کا اطلاق کے-الیکٹرک سمیت تمام ڈسکوز پر ہوگا۔
نیپرا 24 جولائی کو اس حوالے سے سماعت کرے گا تاکہ فیصلے کو حتمی شکل دی جائے۔
یاد رہے کہ نیپرا نے 15 جولائی کو رواں مالی سال کے لیے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 4.96 روپے اضافے کی منظوری دے دی تھی۔
نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ’مالی سال 2023-24 کے لیے اوسط ٹیرف 29.78 روپے تعین کیا گیا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں4.96 روپے زیادہ ہے اور گزشتہ مالی سال میں 24.82 روپے تعین کیا گیا تھا‘۔
بیان میں کہا گیا کہ ٹیرف میں اضافے کی اصل وجہ سیلز میں کم اضافہ، روپے کی قدر میں گراوٹ، بلند افراط زر، شرح سود اور نئی صلاحیتوں میں اضافہ ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ٹیرف کا تعین وفاقی حکومت کو یکساں ٹیرف کی درخواست کے لیے کیا جاتا ہے، نیپرا کی جانب سے یکساں ٹیرف کا تعین سبسڈی، سرچارجز کی رقم شامل کرنے کے بعد کیا جاتا ہے جو حکومت کی طرف سے صارفین سے وصولی کے لیے تشکیل دیا جاتا ہے۔