اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے ڈومور کا مطالبہ مان کر آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی اور پٹرول اور ڈیزل پر پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 50 روپے کردی گئی۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یکم نومبر سے حکومت نے پٹرول پر پی ڈی ایل کی مد میں 2 روپے 74 پیسے کا اضافہ کیا لیکن پٹرول کی قیمت224 روپے 80 پیسے پر برقرار رکھی گئی، 16 اکتوبر کو پٹرول اورڈیزل پر پی ڈی ایل 47 روپے 26 پیسے تھی, پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 164 روپے 47 بنتی ہے، 7 روپے ڈیلرز کمیشن اور 3 روپے 68 پیسے کمپنیوں کا منافع ہے۔
دوسری طرف ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کو امریکہ جانے سے قبل آئی ایم ایف سے ریلیف ملنے کی توقع تھی جو نہیں ملا جس کے بعد لگتا ہے کہ وزیر خزانہ مہنگائی کو کم کرنے، روپے کو مستحکم اور شرح سود کو کم کرنے کا مشن بھی پورا نہیں کر پائیں گے کیوں کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو مطالبات کی نئی فہرست تھمائی ہے، جس میں آئی ایم ایف نے پٹرولیم پر ساڑھے 17 فیصد جی ایس ٹی لگانے، بجلی کی قیمت بڑھانے کا وعدہ پورا کرنے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کے مطابق 600 ارب روپے سے بھی زیادہ کے نئے ٹیکس لگانے سمیت کئی مطالبات کر ڈالے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آئی ایم ایف و عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے موقع پر واشنگٹن میں ہونے والی سائیڈ لائن میٹنگز میں اہم معاملات زیر غور آئے تھے اور اس میں آئی ایم ایف کی طرف سے ساڑھے پانچ سو ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکس اقدامات تجویز کیے تھے اور کرپشن کے حوالے سے خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے پر بھی زور دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف حکام کو آگاہ کیا تھا کہ ان نئے ریونیو اقدامات کی ضرورت پیش نہیں آئے گی کیوں کہ پاکستان کا ریونیو ہدف کے مطابق ہے اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولیوں میں گروتھ سترہ فیصد سے زائد ہے، اب جو وفد پاکستان آئے گا تو تمام معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوگی اور مذاکرات میں نویں اقتصادی جائزہ بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔