اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت نے سرکاری سکیم کے تحت حج 2024ء کے لیے درخواستوں کی وصولی شروع کردی۔ ترجمان وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سرکاری حج سکیم کے تحت 15 نامزد بینکوں میں حج درخواستوں کی وصولی 12 دسمبر تک جاری رہے گی، آئندہ برس تقریباً 89 ہزار 605 پاکستانی سرکاری سکیم کے تحت حج کریں گے، مقررہ تعداد سے زائد درخواستیں موصول ہونے کی صورت میں قرعہ اندازی کی جائے گی، خواتین پہلی بار محرم کے بغیر حج ادا کر سکیں گی۔
وزارت کے اعلامیہ میں ترجمان نے بتایا ہے کہ 16 دسمبر 2024ء تک کارآمد پاکستانی پاسپورٹ پر درخواستیں جمع کروائی جا سکیں گی، پاسپورٹ اپلائی کرنے کے ٹوکن پر بھی حج درخواست پراسیس ہو سکے گی، سپانسر شپ سکیم کے تحت 25 ہزار نشستیں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر جمع ہوں گی، ریگولر حج سکیم کے تحت موصول ہونے والی درخواستوں پر قرعہ اندازی کی جائے گی۔
نگران وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد نے حج پالیسی 2024ء کے حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم نے 2024ء کے حج کو ڈیجیٹائز کردیا ہے، ایک پاک حج ایپلی کیشن متعارف کرا رہے ہیں، اس کے ساتھ 7 جی بی ڈیٹا بھی فری آف کاسٹ دیا جائے گا، اگر نیٹ ختم ہوجائے تو اس صورت میں بھی یہ ایپلی کیشن استعمال ہوگی، پاکستانی حاجیوں کو لوکل کالز بھی اس پر میسر ہوں گی، پاکستان کی طرح ان کا موبائل سعودیہ میں کام کرے گا، 90 ہزار عازمین کو سوٹ کیس 30 کلو والا دیں گے، اس سوٹ کیس پر عازم حج کی تمام تفصیلات درج ہوں گی، ہم وقت سے قبل یہ کام اس لیے کررہے ہیں تاکہ کوئی افراتفری نہ مچے، کیٹرنگ، ہوٹلز سمیت ائر لائنز سے مشاورت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال حج 11 لاکھ 75 ہزار کا ہوا تھا اور ہم اس پیکج کو 10 لاکھ 75 ہزار تک لے آئے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آئندہ حج گزشتہ کی نسبت سستا ہو، ہم نے ایک لاکھ روپے بغیر کسی سمجھوتے کے کم کردیا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ایک لاکھ کے ریلیف کے علاؤہ جتنا ریلیف ائیرلائنز سےمل سکتا ہے وہ لیں، ہم ائر لائنز کے ساتھ مسلسل مشاورت میں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ حاجیوں کو فائدہ دیں، ہم جو بھی اس سے بچائیں گے وہ حجاج کے اکاؤنٹس میں جائے گی، حجاج کو ہر چیز مفت فراہم کی جائے گی۔
انیق احمد نے بتایا کہ ترکش، ملائیشن خواتین کی طرح اپنی خواتین کو پاکستانی پرچم جیسا عبایا بھی فراہم کریں گے، ہم شارٹ پیکج بھی متعارف کرا رہے ہیں تاکہ 20 دن تک وہ واپس آجائیں، ہمارا کل کوٹہ 1 لاکھ 79 ہزار 210 ہے جس میں پچاس فیصد نجی کوٹہ ہوگا، سپانسر شپ کے ذریعے کوئی قرعہ اندازی نہیں ہوگی یعنی وہ مستثنیٰ ہوں گے، پاکستانی حاجیوں کو الگ رہائش کی سہولت بھی دی جائے گی، کوئی حاجی مدینہ میں 8 دن سے کم رہنا چاہے گا تو اس کی بھی سہولت میسر ہوگی، روڈ ٹو مکہ میں گزشتہ سال تک اسلام آباد میں امیگریشن ہی ہوتی رہی، ہم نے پشاور، کراچی، کوئٹہ کو بھی روڈ ٹو مکہ شامل کرنے کا مطالبہ کیا، سعودی حکومت نے کراچی کو شامل کردیا ہے اس کے لاہور پر کام جاری ہے۔