جرمن سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے، وزیر خزانہ کی جرمن وفد سے ملاقات میں گفتگو

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ اقتصادی حکمت عملی ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری اور سرکاری مالیات کے شعبوں میں گہرے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر مبنی ہے اور اس کا مقصد پائیدار اور مسابقتی معیشت کو تشکیل دینا ہے ،جرمن سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرنا چاہئے، بہتر ہوتے ہوئے کلی معیشت کے بنیادی اشاریے، مثبت جغرافیائی سیاسی حالات اور یورپ، چین، امریکا اور خلیجی ممالک سمیت کلیدی شراکت داروں کے ساتھ از سرِ نو تعلقات، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور کاروباری شراکت داری کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں پاکستان میں جرمنی کی سفیراینا لیپل کی قیادت میں آنے والے جرمن سرمایہ کاروں اور تاجروں کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔

وزیر خزانہ نے کلی معیشت کے استحکام ، ڈھانچہ جاتی اصلاحات اور تاجروں و سرمایہ کاروں کی سہولت کاری کے لیے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا۔ملاقات کے دوران وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ حکومت نے مالی اور بیرونی استحکام کی بحالی میں مسلسل پیش رفت کی ہے ، پاکستان کی کرنسی مستحکم ہے، افراطِ زر میں واضح کمی آئی ہے اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں اور کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کردی ہے جس سے حکومتی اقدامات اور پیشرفت پر بین الاقوامی اعتماد کی عکاسی ہورہی ہے۔

وزیر خزانہ نے زور دیا کہ پاکستان کی موجودہ اقتصادی حکمتِ عملی ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری اور سرکاری مالیات کے شعبوں میں گہرے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر مبنی ہے اور اس کا مقصد پائیدار اور مسابقتی معیشت کو تشکیل دینا ہے ۔وزیرِ خزانہ نے سرمایہ کاروں کے بہتر ہوتے ہوئے رجحان، جاری نجکاری کے عمل اور بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس میں دوبارہ داخلے کے منصوبوں کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ جرمنی کے سرمایہ کارو ں اور کاروباری برادری کو پاکستان کے ابھرتے ہوئے شعبوں بالخصوص ٹیکنالوجی، توانائی اور مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کے بڑھتے ہوئے مواقع سے فائدہ اٹھا نا چاہئے ۔
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں قائم اے ایچ کے جرمن دوطرفہ چیمبر آف کامرس کے کردار کو سراہا اور کہا کہ چیمبر تجربہ کار اور نئے جرمن سرمایہ کاروں کو پاکستان کے بدلتے ہوئے کاروباری ماحول سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے وفد کو پاکستان میں کلی معیشت کے استحکام کے ضمن میں ہونے والی پیشرفت اور اصلاحات کی رفتار کے بارے میں آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ نے وفد کو اپنےحالیہ دورہ واشنگٹن ڈی سی سے حاصل ہونے والے تجربات سے بھی آگاہ کیا اورکہا کہ اس دورے کے دوران انہوں نےآئی ایم ایف، عالمی بنک کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں، عالمی سرمایہ کاروں، کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں اور اپنے بین الاقوامی ہم منصبوں سے تفصیلی ملاقاتیں کیں۔سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کلی معیشت کے استحکام کے محاذ پر اپنی کامیابیوں کو مزید مستحکم کر رہا ہے، کرنسی مستحکم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اس وقت تقریباً اڑھائی ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے قابل ہیں اور مالی سال کے اختتام تک تین ماہ کی سطح تک پہنچنے کی توقع ہے۔
رواں مالی سال کے دوران افراطِ زر کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان رہنے کی امید ہےجسے پالیسی ریٹ میں کمی کا سہارا حاصل ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معاشی پیش رفت کو بین الاقوامی سطح پر فِچ ، ایس اینڈ پی اور موڈیزجیسی تین بڑی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے تسلیم کیا ہے جنہوں نے حالیہ مہینوں میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کی ہے، گزشتہ ہفتے آئی ایم ایف کی جانب سے اس کے جامع جائزہ مشن کے بعد سٹاف لیول معاہدے کا اعلان پاکستان کی پالیسی سمت پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
وزیر خزانہ نے زور دیا کہ پاکستان کی معاشی استحکام کی کوششوں کے ساتھ ساتھ کلیدی شعبوں میں گہری ڈھانچہ جاتی اصلاحات بھی ضروری ہیں جن میں ٹیکسیشن، توانائی، سرکاری ادارے، نجکاری اور پبلک فنانس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیٹ کو وسیع اور مضبوط کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہےجس کے تحت جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح کو رواں مالی سال میں 10.2 فیصد سے بڑھا کر 11 فیصد اور آئندہ برسوں میں 13 فیصد تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
توانائی کے شعبے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر اورنگزیب نے حکومت کے پائیدار اصلاحاتی اور نجکاری کے عزم کو اجاگر کیاجس کا مقصد نقصانات میں کمی اور وصولیوں میں بہتری لانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 34 سرکاری اداروں کو نجکاری کمیشن کے حوالے کر دیا گیا ہے جن میں نمایاں پیش رفت ہو چکی ہے، حالیہ دنوں میں ایک سرکاری ادارے کومتحدہ عرب امارات کے ایک کنسورشیم نے کامیابی سے حاصل کرلیا ہے، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے )کی نجکاری کا عمل بھی جاری ہے جہاں چار بڑی بین الاقوامی کمپنیاں اس وقت غوروفکرکے مرحلے میں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پبلک فنانس کے میدان میں اصلاحات جاری ہیں جن میں پنشن کے ڈھانچے کی تنظیمِ نو اور غیر فعال اداروں کی بندش کے ذریعےوفاقی حکومت کے دائرہ کار میں کمی جیسے اقدامات شامل ہیں ،یہ اقدامات سیاسی طور پر مشکل ضرور ہیں مگر مالی طور پر ناگزیرہیں ۔سینیٹر اورنگزیب نے پاکستان کی بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹس میں دوبارہ واپسی کے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی جن میں چین کی وسیع مالیاتی منڈی میں پہلا پانڈا بانڈ جاری کرنے اور 2026 میں گلوبل میڈیم ٹرم نوٹ پروگرام کے تحت یورو بانڈ مارکیٹ میں واپسی کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے کلی معیشت کے بنیادی اشاریے، مثبت جغرافیائی سیاسی حالات اور یورپ، چین، امریکا اور خلیجی ممالک سمیت کلیدی شراکت داروں کے ساتھ از سرِ نو تعلقات، براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری اور کاروباری شراکت داری کے لیے سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں۔سینیٹر اورنگزیب نے جرمن وفد کے مختلف سوالات کے جوابات دیئے اور حکومت کے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی جن میں آئی ٹی برآمدات کے فروغ، غیر ملکی کمپنیوں کے منافع اور ڈیویڈنڈز کی منتقلی میں سہولت اور پاکستان کی معاشی سمت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو مزید مستحکم کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

مشہور خبریں۔

صیہونی حکومت میں بہت اہم اور مشکوک واقعات؛ دھماکہ یا ہوائی مشق

?️ 21 نومبر 2022سچ خبریں:چند روز قبل مقبوضہ علاقوں میں واقع تل ابیب اور حیفا

سلامتی کونسل کے ذریعہ صیہونی حکومت کی خراب کاری کی تحقیقات

?️ 6 جنوری 2023سچ خبریں:       مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی حکومت کی خلاف

بانی تحریک انصاف کا سائفر کیس ، توشہ خانہ ریفرنس میں سزا کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

?️ 16 فروری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) بانی تحریک انصاف نے سائفر کیس اور توشہ خانہ ریفرنس میں سزا

تل ابیب کے لئے واشنگٹن کی بے دریغ حمایت کا زمانہ ختم ہوتا نظر آرہا ہے

?️ 4 جون 2021سچ خبریں:غزہ کے حالیہ تنازع سے یہ واضح ہو گیا کہ امریکہ

اسرائیلی وزراء کے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں: جرمنی

?️ 6 ستمبر 2024سچ خبریں: جرمنی کے وزیر خارجہ نے نیتن یاہو کی کابینہ کے انتہا

ترکی کے معاشی بحران کی 9 وجوہات

?️ 25 مئی 2023سچ خبریں:ان دنوں ترکی کی معیشت کے ساتھ ساتھ ترکی کی مالیاتی

نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خالی ہاتھ واپس

?️ 9 اپریل 2025سچ خبریں: یہ وہ تفصیل ہے جو منگل کو واللا نیوز کے تجزیہ

میٹا نے انسانی ذہانت جیسا کشش ثقل کو سمجھنے والا اے آئی ماڈل پیش کردیا

?️ 13 جون 2025سچ خبریں: انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے