اسلام آباد(سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ان کی سب سے بڑی غلطی تھی، ان کو الیکشن کی طرف جاکر نئے مینڈیٹ کے ساتھ آنا ہو گا۔انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام ’ ہم مہر بخاری کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کو کچھ آئیڈیا ہی نہیں تھا کہ ملک کی معیشت کیسی ہے؟
مفتاح اسماعییل کو پتہ ہوتا تو وہ اپریل میں ہی آئی ایم ایف سے معاہدہ کرتا۔سابق وفاقی وزیر خزانہ نے موجودہ حکومت کے حولے سے کہا کہ ان کو پتہ ہے کہ چیزیں ان کے کنٹرول سے باہر ہیں، 25 سال سے حکومت کر رہے ہیں۔آج بزنس کمیونٹی کی کانفرنس میں مصدق ملک نے بڑی لمبی پریزینٹیشن دی۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ ڈالروں والا نظام بنایا ہی ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ہے۔
جبکہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ مقتدر حلقوں نے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے حکومت سے مل کر بات کرنے کا کہا تاہم میں نے صاف انکار کردیا،ہماری حکومت گرائی جس کی ضرورت نہیں تھی ،اگر عبوری حکومت لائیں تو تعاون کے لیے تیار ہوں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ یہ بات ہوگی ،میں نے کہا کہ دیکھیں اگر میں ہوتا تو یہ نوبت نہیں آتی لیکن میں نے صاف انکار کردیا ۔
انہوں نے ہماری حکومت کو باہر نکالا اگر نگران حکومت لاتے ہیں تو ہم تعاون کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ میٹنگ کچھ ہفتے قبل ہوئی تھی ابھی میٹنگ کی کوئی اطلاع نہیں ہے اور جو میں نے جواب دیا تو مجھ سے دوبارہ رابطہ نہیں کیا گیا۔شوکت ترین نے کہا کہ یہ حکومت دبائو نہیں لے سکتی جو ان کو سپورٹ کرتے رہے ہیں انہیں معلوم ہوگیا کہ ان کے بس کی بات نہیں ہے جو بھی فیصلہ لینا ہوگا اس میں عوام کا عمل و دخل ہوگا ،موجودہ حالات میں نئے انتخابات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ۔