ملتان (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے جو شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت نہ کرتا ہو وہ مسلمان نہیں ہوسکتا انہوں نے کہا کہ فرانس میں حضورﷺکی شان میں گستاخی ہوئی ، ایک جماعت نے حکومت کی کنپٹی پربندوق رکھ کے کہا فرانس کے سفیر کو واپس بھیجو ، ٹی ایل پی اورمیرے طریقہ کار میں فرق ہے ، ثابت کروں گامیراطریقہ کامیاب ہوگا ، وزیر خارجہ شاہ محمود نے چار ملکوں سے بات کی وہ سب ہم سے متفق ہیں ۔
کوئی مسلمان ہوہی نہیں سکتا جونبی اکرمﷺ سے محبت نہ رکھتا ہو ، فرانس میں حضورﷺکی شان میں گستاخی ہوئی تو ایک جماعت نےحکومت پر دباوَ ڈالا کہ فرانسیسی سفیر کو باہر نکالا جائے ، ٹی ایل پی اورمیرے طریقہ کار میں فرق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں مسلمان ملکوں کے سربراہان سے رابطے میں ہوں ، مغرب کوباور کرائیں گے کہ آزادی رائے کے نام پر آپ مسلمانوں کو تکلیف نہیں دے سکتے ، یہودیوں کے خلاف کوئی بات ہی نہیں کر سکتا کیوں کہ وہ متحد ہیں ، جب تمام اسلامی ممالک متحدہوں گے تو اس سے مغرب پر اثر بھی پڑے گا ، ثابت کروں گا میرا طریقہ کامیاب ہوگا ، طریقہ یہ ہے کہ سربراہان مملکت سے بات کریں ، وزیر خارجہ شاہ محمود نے چار ملکوں سے بات کی وہ سب ہم سے متفق ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امیرترین ملکوں میں بھی یونیورسل ہیلتھ انشورنس نہیں ہے ، کوشش ہے کہ دسمبر تک پنجاب میں ہر خاندان کے پاس ہیلتھ کارڈ ہو ، پنجاب پہلا صوبہ ہے جس نے کسان کارڈ کا اجراء کیا ، جب خیبر پختونخوا میں آئے تو مخالفین نے کہا کہ آپ کو دوبارہ موقع نہیں ملے گا ، لیکن پی ٹی آئی کو 2018 میں خیبر پختونخوا میں دو تہائی اکثریت ملی ، ہم نے ہیومن ڈویلپمنٹ پر توجہ دی اس لیےخیبر پختونخوا میں ہمیں دوبارہ موقع دیاگیا ، ہماری پوری کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں کو اوپر لانا ہے ، ماضی میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کیا گیا ، یہاں سیکریٹریٹ کا قیام صرف شروعات ہے ، جنوبی پنجاب علیحدہ صوبہ بھی بنے گا ۔