اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم عمران خان کے بعد ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے بھی توشہ خانہ کیس کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی تحقیقات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔
بشریٰ بی بی نے وکیل خواجہ حارث کے توسط سے دائر درخواست میں نیب کی جانب سے 16 مارچ اور 17 فروری کو جاری کردہ طلبی کے نوٹسز ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیے۔مذکورہ درخواست میں چئیرمین نیب اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں انہوں نے عدالت سے نیب کے 17 فروری اور 16 مارچ کے کال اپ نوٹس کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ کیس کے حتمی فیصلے تک انکوائری کو انویسٹگیشن میں تبدیلی سے روکا جائے۔
عدالت میں دائر درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی کہ کال اپ نوٹسز کی بنیاد پر درخواست گزار کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔ اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی توشہ خانہ کیس میں نیب کی تحقیقات کے خلاف عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد میں عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ پر بھیجے گئے نوٹسز 17 فروری کو جاری ہوئے تھے جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد فیصل کے دستخط موجود تھے۔
نیب کے نوٹس ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ’ مجاز اتھارٹی نے نیب آرڈیننس 1999 کی دفعات کے تحت ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر کیے گئے جرم کا نوٹس لیا ہے’۔
نوٹس میں مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں کی گئی انکوائری میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اپنے دورِ اقتدار کے دوران آپ نے غیر ملکی معززین کی جانب سے پیش کردہ بیش قیمت ریاستی تحائف میں سے کچھ حاصل کیے تھے۔
نوٹس کے مطابق ان تحائف میں 5 رولیکس گھڑیاں، 14 نومبر 2018 کو قطر کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف کی جانب سے پیش کیا گیا آئی فون، کف لنکس، ایک انگوٹھی، 18 ستمبر 2020 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے دیا گیا پینٹ کوٹ کا کپڑا، گراف گفٹ سیٹ جس میں ایک گراف گھڑی ماسٹر گراف اسپیشل ایڈیشن مکہ ٹائم پیس، ایک 18 قیراط سونے اور ہیرے کا گراف پین، ایک انگوٹھی اور کف لنکس اور مکہ کی ایک مائیکرو پینٹنگ شامل ہے۔
نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ’لہذا آپ سے درخواست کی جاتی ہے کہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 9 مارچ 2023 کو دوپہر ڈھائی بجے نیب (راولپنڈی/اسلام آباد) سوک سینٹر، جی-6 کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم (سی آئی ٹی) کی انکوائری کی کارروائی میں شامل ہوں۔
بعدازاں نیب نے ان کی لاہور کے علاقے زمان پارک میں موجود ان کی رہائش گاہ پر بھی طلبی کا نوٹس ارسال کیا تھا جس میں انہیں 21 مارچ کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش ہونے میں ناکام رہے تھے۔ ’ توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم پر غیر ملکی تحائف سستے داموں خریدنے اور پھر انہیں کروڑوں روپے میں فروخت کرنے کا الزام ہے۔