اسلام آباد: (سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کیخلاف 14 اکتوبر کے بعد کارروائی کا عندیہ دیدیا، ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی توسیع شدہ ڈیڈ لائن میں صرف چھ دن باقی رہ گئے، ترجمان ایف بی آر نے خبردار کیا ہے اگر 14 اکتوبر تک نان فائلرز نے گوشوارے جمع نہیں کرائے، تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ان کے جائیداد اور گاڑی خریدنے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی ان کے بیرون ملک سفر کرنے پر پابندی، موبائل سمز کی بندش اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا بھی آپشن موجود ہے۔ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یکم جولائی سے اب تک تین لاکھ 92 ہزارا 884 نئے افراد نے بھی ٹیکس نظام میں رجسٹریشن کرائی ہے۔ 14 لاکھ 80 ہزار 545 افراد نے اپنی قابل ٹیکس آمدن صفر ظاہر کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 40 لاکھ 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ 105 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس بھی جمع ہو چکا ہے۔ گزشتہ سال کی نسبت اس سال ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے والوں کی تعداد میں انیس لاکھ 74 ہزار 344 کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 14 روز کی توسیع کر دی گئی تھی۔
ایف بی آر نے ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیاتھا۔ چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی زیرصدارت ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا۔ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع تاجر تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوی ایشنز کے مطالبے پر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ شہری 14 اکتوبر تک اپنے ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکیں گے۔ اس سے قبل ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی تھی۔ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ گوشوارے جمع کرانے میں سسٹم پر بہت بوجھ بڑھ گیا تھا اس لئے وزیر اعظم شہباز شریف کو گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توثیق کی سفارش کی گئی تھی۔ ایف بی آر کے مطابق 28 ستمبر تک تقریباً 29 لاکھ گوشوارے جمع ہوچکے تھے ۔