اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگلے انتخابات میں جس کو بھی حکومت ملی ہم ملک کی خدمت کے لیے مل کر اس میں حصہ ڈالیں گے اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالیں گے۔
پنجاب کے علاقے شرقپور میں میگا پراجیکٹس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبے عوامی فلاحی منصوبے ہیں، ان منصوبوں سے نہ صرف ان علاقوں کی شکل بدل جائے گی بلکہ عوام کو درپیش ٹریفک کے حوالے سے مسائل میں بھی کمی آئے گی اور لوگوں کو روز گار کے مواقع ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر 35 ارب روپے کی لاگت آئے گی، کالا شاہ کاکو سے لاہور-کراچی موٹر وے تک 19کلومیٹر بائی پاس تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے اور اس سے پورے علاقے میں خوش حالی کا انقلاب آئے گا، اسی طرح دوسرا منصوبہ لاہور-کراچی موٹر وے سگیاں روڈ اور مین راوی پل تک کاتوسیعی منصوبہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تیسرا منصوبہ عبدالحکیم موٹر وے پر آسان (انٹر چینج)کی تعمیر ہے، چوتھا منصوبہ قائد اعظم یونیورسٹی کے کیمپس کی تعمیر ہے، پانچواں منصوبہ اسکاؤٹس کالج ہے اور چھٹا منصوبہ شاہدرہ سے کالا شاہ کاکو تک میٹرو بس کا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کی ترقی کے معمار ہے، ملک میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) لانا، سڑکو ں کا جال بچھانا اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کا سہرا انہی کے سر ہے لیکن 2018میں پاکستان کی ترقی کا راستہ روک دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے پاکستان کی ترقی اور خوش حالی کا نقشہ بدل دیا تھا لیکن انہیں جیل میں بند کیا گیا اور ان کی بیٹی کو بھی گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کہا تھا کہ میں 90 دن میں 300 ارب ڈالر جو پاکستان کے باہر پڑے ہوئے ہیں واپس لاؤں گا لیکن آج تک ایک روپیہ بھی پاکستان نہیں آیا، اگر وہ پیسہ آگیا ہوتا تو آج مجھے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ترلے نہ کرنے پڑتے۔
ان کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی پر 19 کروڑ پاؤنڈ (50 ارب روپے) کا اسکینڈل ہے، یہ رقم برطانیہ میں پڑی تھی، جس کو لانے کے لیے پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا اور نیازی حکومت اس کے حصول کے لیے عدالت میں پارٹی بن گئی لیکن یہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا بلکہ سپریم کورٹ کے خزانے میں چلا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگر برطانیہ سے 50 ارب روپے کی رقم ملکی خزانے میں آجاتی تو یہ پیسہ ان منصوبوں پر لگتا لیکن وہ پیسہ پاکستان خزانے میں نہیں آیا بلکہ سپریم کورٹ میں گئے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بند لفافہ کابینہ میں لے گئے اور کہا کہ اس پر مہر لگا دیں، اس بند لفافے میں اگر یہ ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کر رہے ہیں تو کیا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چئیر مین پی ٹی آئی نے بطور وزیر اعظم کابینہ سے کہا کہ اس بند لفافے پر دستخط کر دیں، یہ وہ جرم ہے جو پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ملک ڈیفالٹ کرجاتا تو قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کرتی، یہ سوچ کر میری نیند اڑ جاتی تھی لیکن اللہ نے اپنے فضل و کرم سے ہمیں ڈیفالٹ ہونے سے بچالیا۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں جس کسی کو بھی حکومت ملے گی ملک کی خدمت کے لیے ہم اس کے ساتھ مل کر اپنا حصہ ڈالیں گے اور اگر عوام نے ہم پر دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا اور کامیابی سے ہم کنار کیا تو ہم پاکستان کی خدمت کے لیے اپنی جان تک لڑا دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ اگر انتخابات میں ہمیں کامیابی ملی تو ہم ہر طالب علم کے گھر میں لیپ ٹاپ پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا دور جادوٹونے سے نہیں بلکہ محنت سے ختم کریں گے، پاکستان کی معاشی ترقی کا پہیہ گھمانے میں کچھ عناصر شامل ہونے چاہئیں جن میں زراعت جو ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس کو فروغ دینا ہوگا، ا نفار میشن ٹیکنالوجی اور معدنیات کی ترقی کی طرف توجہ دینا ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور میں مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں کیا ،ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے عزت کی زندگی گزارنی ہے یا اپنے ہاتھوں میں کشکول پکڑنا ہے، مجھ سمیت تمام اسٹیک ہولڈر ز کو مل کر عوام کو راستہ دیکھانا ہوگا تاکہ وہ محنت اور جدوجہد کرکے پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالیں۔