اگر ہم خود آئینی مقدمے کا فیصلہ کردیتے ہیں تو ہمیں کون روکنے والا ہے، جسٹس منصور

🗓️

اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے ہیں کہ جب تک آئینی بینچ نہیں بیٹھے گا تو کیا ہم غیر آئینی ہیں، اگر ہم خود آئینی مقدمے کا فیصلہ کر دیتے ہیں تو ہمیں کون روکنے والا ہے، نظر ثانی بھی ہمارے پاس آئے گی تو ہم کہہ دیں گے کہ ہمارا دائرہ اختیار ہے۔ْ

سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کی جانب سے ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آئینی بنچ کا تذکرہ ہوا۔

دوران سماعت جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس آئینی بینچ سنے گا، ہم ریگولر کیسز سن رہے ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے اس وقت کوئی آئینی بینچ نہیں تو یہ جو غیر آئینی بینچ بیٹھا ہے اس کا کیا کرنا ہے، جب تک آئینی بینچ نہیں بیٹھے گا، کیا ہم غیر آئینی ہیں؟

سپریم کورٹ کےسینئر ترین جج نے ریمارکس دیے کہ مطلب ہے کہ جب تک آئینی بینچ نہیں بیٹھتا، آئینی مقدمات نہیں سنے جائیں گے، ہم اس کیس کو سن بھی لیں تو کوئی ہمیں پوچھ نہیں سکتا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ اب بار بار یہ سوال سامنے آرہا ہے کیس ریگولر بینچ سنے گا یا آئینی بینچ، اگر ہم کیس کا فیصلہ کر بھی دیتے ہیں تو کیا ہو گا، چلیں اگر ہم خود فیصلہ کر دیتے ہیں تو ہمیں کون روکنے والا ہے؟

انہوں نے کہا کہ نظر ثانی بھی ہمارے پاس آئے گی تو ہم کہہ دیں گے کہ ہمارا دائرہ اختیار ہے، آئینی مقدمات ریگولر بینچ نہیں سن سکتا، وکلا کی طرف سے بھی کوئی معاونت نہیں آرہی ہے۔

جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ ابھی ہم یہ کیس سن سکتے ہیں یا نہیں؟ جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ تھوڑا وقت دیں تو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

جسٹس عائشہ ملک نے کہا سیکشن ٹو اے کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی، جس میں ابھی وقت لگے گا، کمیٹی اس کا فیصلہ کرے گی کہ یہ کیا آئینی بینچ سنے گا یا ریگولر بینچ۔

جسٹس منصور علی شاہ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کی گزارش پر کوئی نقط نظر نہیں دے سکتے، اس کو ملتوی کر دیتے ہیں۔

جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہم صرف گپ شپ لگا رہے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

مشہور خبریں۔

سعودی خاندان نے اسٹاک مارکیٹ سے اتار چڑھاؤ کے لیے 10 بلین ڈالر مختص کئے

🗓️ 16 جنوری 2022سچ خبریں:  سعودی ویلتھ فنڈ، جو سعودی خاندان کی سرپرستی میں کام

سید حسن نصراللہ آج کیا کہنے والے ہیں؟

🗓️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: لبنان کی پبلک سکیورٹی آرگنائزیشن کے سابق ڈائریکٹر جنرل نے

جنرل قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کو کیوں شہید کیا گیا؟عراقی اہلسنت عالم کی زبانی

🗓️ 30 دسمبر 2023سچ خبریں: دہشت گردی کے خلاف مزاحمت اور جنگ کے کمانڈروں جنرل

سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے مزید مؤثر حکمت عملی کی ضرورت

🗓️ 17 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)غیرمعمولی سیلاب کی بڑی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں

ترکی میں سیاسی بحران؛ استنبول میں کشیدگی اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری

🗓️ 24 مارچ 2025سچ خبریں: استنبول میں اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ترکی

عالمی امداد کا تسلسل؛ آئرلینڈ نے افغانستان کو 15 لاکھ یورو کا عطیہ دیا

🗓️ 3 مئی 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کی

قطر میں تعلقات کو معمول پر لانے میں صیہونیوں کی ناکامی

🗓️ 29 نومبر 2022سچ خبریں:حالیہ دنوں میں عرب میڈیا نے کارٹونز میں صہیونیوں کی طرف

اردنی عوام نے صیہونیوں کے لیے اپنے ملک کی حکومت سے کیا مانگا

🗓️ 24 جون 2023سچ خبریں:اردنی شہریوں نے عمان کے مرکز میں جمع ہو کر فلسطینی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے