اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ مقصد اپنے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور یہ اس کی خاطر حکومت گرانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں کیونکہ ان کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں مشکل دور گزر چکا ہے اور اب ترقی، معیشت بڑھانے اور نوکریاں دینے کا وقت ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’جیسے ہی ہم حکومت میں آئے توکہا گیا کہاں ہے نیا پاکستان؟ لیکن ہم نے ڈھائی سال صبر سے گزارا، میڈیا نے بھی تاثر دیا کہ بٹن آن کرکے نیا پاکستان بن جائیگا جب کہ اپوزیشن نے بھی این آر او کے لیے ڈرامہ کیا اور تنقید کی، یہ میرے، ٹیم کے لیے اور عوام کے لیے سبق ہے کہ معاشرے میں تبدیلی جدوجہد سے آتی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’1947 کے بعد ملک کا نظام بدلنے اور مافیا سے خود کو آزاد کرانے کے لیے بہت بڑی جدوجہد چل رہی ہے، ہر جگہ مافیا ہے جو چاہتی ہے حکومت ناکام ہو تاکہ وہ فائدہ اٹھا سکے، اس وقت پاکستان کی سب سے اہم جدوجہد ہے اور یہ قانون کی حکمرانی کی جدوجہد ہے، معاشرہ اسی سے بدلتا ہے جب طاقتور قانون کے نیچے آتا ہے، اس سے خوشحالی آتی ہے، دنیا میں کوئی بھی ملک دیکھ لیں، وہاں کوئی قبضہ مافیا، چینی مافیا یا سیاسی مافیا نہیں‘۔
وزیراعظم نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’ یہ کہتے ہیں این آر او دو ورنہ حکومت گرادیں گے، خود کو جمہوری کہنے والے فوج کو کہہ رہے ہیں حکومت گرادو، ان کا مقصد اپنے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور یہ اس کی خاطر حکومت گرانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں کیونکہ ان کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں، انہیں ڈر ہے یہ پیسے واپس آجائیں گے، ان کی چوریاں سامنے آرہی ہیں اس لیے ان کی کوشش ہے حکومت کو کسی نہ کسی طرح گرادو‘۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’بھارت میں دیکھیں آج کیا حالات ہیں، بھارت کی حکومت نے جو فیصلے کیے ان کا کیا حال ہوگیا، اس وقت ان کا مائنس 7 گروتھ ریٹ ہے اور ہمارا 4 فیصد پر چلا گیا ہے، جب کورونا آیا تو بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے حالات بہت برے تھے،‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری حکومت کا پہلا سال استحکام میں گزرا اور دوسرے سال کورونا آیا، اس سے لوگوں اور معیشت کو بچانے کی کوشش کی، آج ہم جہاں کھڑے ہیں میرا ایمان ہے کہ سب سے مشکل وقت سے نکل گئے ہیں، اب جو وقت آرہا ہے یہ ملک کی ترقی کا سفر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سب کچھ آنے والی نسلوں کے لیے کررہے ہیں جو کسی نے نہیں کیا، سب نے الیکشن کو سامنے رکھ کر کام کیے، اب جو بر اوقت تھا وہ نکل گیا، اب ترقی، معیشت بڑھانے، دولت میں اضافہ اور نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وقت ہے، ہم آئی ایم ایف کی وجہ سے بھی پریشر میں تھے اور بیروزگاری تھی لیکن آنے والے دنوں میں قوم کو مزید خوشخبریاں دوں گا‘۔