کراچی: (سچ خبریں) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما وسیم اختر کا کہنا ہے کہ وفاق اور سندھ حکومت اپنی پالیسیوں پر نظرِثانی کریں۔مردم شماری اور حلقہ بندیوں میں ایم کیو ایم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔
وسیم اختر نے مزید کہا کہ شہباز شریف،فضل الرحمان،آصف زرداری کے کہنے پر مجبوری میں معاہدہ کیا، انتہائی تکلیف سے کہنا پڑ رہا ہے کہ معاہدوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔
رابطہ کمیٹی جلد فیصلہ کرے گی ،آپشن کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ہمارے سامنے ماضی کی غلطیاں تھیں ، اپنے لوگوں کے لیے یہ فیصلہ کیا لیکن معاہدوں پر عمل نہیں ہو رہا، کاغذ پر لکھی گئی باتیں نہیں مانی گئیں،پی ٹی آئی کو بھی آزمایا، پی ٹی آئی نے ڈلیور نہیں کیا،وعدوں پر عمل نہ کیا گیا تو رابطہ کمیٹی جلد فیصلہ کرے گی ،آپشن کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جہاں تک معاہدوں کی بات ہے پی ٹی آئی سے معاہدہ ہم نے سب سے آخر میں بہت سوچ سمجھ کر کیا ایم کیو ایم پاکستان معزز عدلیہ اور ملک اور ملک کی افواج کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے والوں کا ساتھ کسی بھی طور نہیں دی سکتی ہم نے مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ملکی قیادت اور میڈیا کے سامنے تحریری معاہدہ کیا تھا لیکن ابھی تک اس معاہدے پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔
وسیم اختر نے مزید کہا کہ اگر اس معاہدے پر اب جلد عمل درآمد نہیں کیا گیا تو ایم کیو ایم پاکستان آئندہ کا لائحہ عمل رابطہ کمیٹی کی مشاورت کے بعد طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اس خام خیال میں ہے کہ غلط حلقہ بندیا ں کروا کر ایم کیو ایم کی سیٹیں چھین لے گا تو وہ اس خام خیال سے باہر نکل جائے سندھ کے شہری عوام کل بھی ایم کیوایم کے ساتھ تھے اور آج بھی ہیں وہ اپنے اچھے برے کی تمیز رکھتے ہیں کہ کون انکا درد محسوس کرتا ہے کون نہیں۔اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی زاہد منصوری،شریف خان،سی او سی انچارج فرقان اطیب اور وسیم آفتاب بھی موجود تھے۔