اسلام آباد(سچ خبریں) میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے قومی سلامتی امور معید یوسف کا کہنا ہے کہ حالات خراب ہوئےتوپاکستان افغان مہاجرین کوقبول کرنےکی پوزیشن میں نہیں، ہم نےمذاکرات کی راہ ہموارکی لیکن مذاکرات کاحصہ نہیں بنے۔ ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل خطے اور افغانوں کے لیے بڑا المیہ ہے، امریکا افغانستان میں نوے کی دہائی والی غلطی دہرارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ طالبان پر کبھی ہمارا کنٹرول تھا نہ اب ہے، طالبان پاکستان کے تابع نہیں البتہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے ہم انہیں مذاکرات کی میز پر ضرور لے کر آئے تھے۔
ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان دنیا کا مسئلہ ہے اور عالمی طاقتیں اسے حل کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں لیکن پاکستان اس کے حل کو تلاش کرے گا کیوں کہ ہمیں اس خطے میں رہنا ہے۔
مشیر برائے قومی سلامتی امور کا مزید کہنا تھا کہ امریکا سے اپنے تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں تاکہ افغانستان میں مشترکہ مفادات کو مل کر چلایا جاسکے اور داعش و تحریک طالبان پاکستان جیسے مشترکہ خطرات سے نمٹا جائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان اب کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا، ہم نےواضح کیا باہمی مفادات کےاصول پرکام کریں گے، ہم نے شروع سے ہی کہا کہ افغان مسئلے کا حل جنگ نہیں۔