افغان خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو بھی ہوگا

?️

اسلام آباد(سچ خبریں) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ افغان خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو بھی ہوگا، کسی کے کہنے پر کسی ملک سے تعلقات کی نوعیت تبدیل نہیں کرسکتے، افغانستان کا فیصلہ مقامی فریقین کو بیٹھ کر طے کرنا ہے تاکہ خونریزی نہ ہو،افغان امن عمل میں بطورسہولت کار کسی ملک نے اتنا متحرک کردار ادا نہیں کیا جتنا پاکسان نے کیا ہے، اگر اب یہ کردار کوئی اور بھی کرے تو ہمیں اعتراض نہیں کیونکہ پاکستان کے مفادات افغانستان سے جڑے ہوئے ہیں۔
نجی ٹی وی کی افغانستان کی صورتحال سے متعلق خصوصی ٹرانسمیشن سے گفتگو کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ افغانستان نے ابھی بہت سے مراحل سے گزرنا ہے، امریکہ نے افواج کے انخلا ء کا فیصلہ کر لیا، اب طالبان اور افغان حکومت کو مل بیٹھ کر ایسا فیصلہ کرنا چاہیے کہ معاملہ خونریزی کی طرف نہ جائے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والی خانہ جنگی کا نقصان پاکستان کو ہوگا، ہم پرامن حل کے اس لیے بھی خواہشمند ہیں کیونکہ یہ پاکستان کے مفاد میں ہے۔

معید یوسف نے کہا کہ طالبان نے خود کو میدانِ جنگ میں منوایا اور اب وہ جنگی قوت استعمال کرکے آگے بڑھ رہے ہیں، انہیں قابض طاقت کے نکلنے کے بعد جگہ ملی، اس لیے وہ زیادہ سے زیادہ حصے پر اپنا اثر قائم کررہے ہیں اور موجودہ صورتحال بھی اسی کی غمازی ہے۔انہوں نے کہا کہ دوحہ مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ معاملہ خون ریزی کی طرف نہ جائے، پاکستان کو افغان عمل سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا، اگر کوئی سہولت کاری کرے تو اعتراض نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب طالبان کا افغان حکومت میں شامل ہونا مشکل نظر آرہا ہے کیونکہ وہ اب حکومتی شراکت داری کے موڈ میں نہیں ، افغان فریق مل بیٹھ کر ایساحل نکالیں جو سب کو قابل قبول ہو، افغان طالبان کا جنگ میں ہاتھ اوپر ہے، آج طالبان جس پوزیشن میں ہیں انہوں نے گزشتہ بیس سالوں میں خود کو اتنا طاقتور نہیں دیکھا تھا۔انہوںنے کہا کہ سوال یہ ہے کہ افغان طالبان کیاپھرعلیحدگی میں جاناچاہتے ہیں، اگر وہ چاہتے ہیں کہ تعلقات بحال رہیں تو پھر بات چیت کی گنجائش موجود ہے، پاکستان سے زیادہ افغان امن عمل میں بطورسہولت کار کسی ملک نے اتنا متحرک کردار ادا نہیں کیا، اگر اب یہ کردار کوئی اور بھی کرے تو ہمیں اعتراض نہیں کیونکہ پاکستان کے مفادات افغانستان سے جڑے ہوئے ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ اس بات کو ذہن سے نکال دیں کہ امریکہ کو اڈے دینے کی کوئی پیشکش کی جارہی ہے، پاکستان امریکہ کے ساتھ بغیر کسی شرط کے تمام شعبوں میں تعلقات کی بہتری کا خواہشمند ہے اور امریکہ کی بھی یہی خواہش ہے، امریکہ سے مختلف معاملات اور تعلقات میں بہتری پر بات چیت جاری ہے، ہم نے اپنا نقطہ نظرسامنے رکھنا ہے اور دیکھنا ہے کتنی چیزیں ہمارے لیے قابل قبول ہیں۔

جب خلا پیدا ہوگا تو کوئی نہ کوئی جگہ لینے کے لیے تو آئے گا ، یہی وہ خانہ جنگی کی صورت حال جسے ہم روکناچاہتے ہیں، ہم کسی کے کہنے پر کسی اور ملک سے تعلق کی نوعیت نہیں بدل سکتے، حتی کہ چین بھی کسی سے تعلق رکھنے یا ختم کرنے کا نہیں کہہ سکتا، پاکستان میں دفاعی حکومت عملی کی کمی تھی مگر گزشتہ سالوں پر اس پر کام ہوا، بدلتی صورت حال میں جیواکنامک کو لے کر چلنا اہم ہوگا۔انہوںنے کہا کہ اچھی خبریہ ہے کہ امریکی بھی اب پیچھے کے بجائے آگے چلنے کی بات کر رہے ہیں مگر بری خبریہ ہے اعتمادکی کمی ایک دم سے ختم نہیں ہوگی، اس میں وقت ضرور لگے گا۔

مشہور خبریں۔

عرب ممالک کے سربراہوں نے ریاض میں اجلاس میں کیا کہا؟

?️ 12 نومبر 2024سچ خبریں: عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہوں کا اجلاس سعودی دارالحکومت

ایرانی انٹیلیجنس کا بڑا کارنامہ، اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا

?️ 28 جولائی 2021تہران (سچ خبریں)  ایرانی انٹیلیجنس نے بہت بڑا کارنامہ انجام دیتے ہوئے

جنرل (ر) باجوہ نے تحریک عدم اعتماد میں پی ڈی ایم کی مدد کی، مصطفیٰ کھوکھر کا دعویٰ

?️ 31 دسمبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان پیپلزپارٹی کےسابق رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے دعویٰ

27 فروری پاکستان کے پرامن قوم ہونے کا ثبوت ہے، آئی ایس پی آر

?️ 27 فروری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے مودی کے دورہ کشمیر کے موقع پر عمر عبداللہ کے بیان کی مذمت

?️ 14 جنوری 2025سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی

نبیہ بری: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا غداری ہے

?️ 10 مئی 2025سچ خبریں: لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر "نبیح بری” نے صیہونی حکومت کے

فیس بک کا حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا اعلان

?️ 15 اکتوبر 2021نیویارک (سچ خبریں) سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اہم

مغرب دنیا پر قبضہ کرنے کے لیے کس حد تک جا سکتا ہے؟امریکی نامہ نگار کی زبانی

?️ 25 ستمبر 2023سچ خبریں: ایک امریکی صحافی کا کہنا ہے کہ امریکہ کی قیادت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے