لاہور(سچ خبریں) بین الاقوامی امور کے ماہر ، کالمسٹ ، پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر منور صابر نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان نے امریکا اور پاکستانی مارخورنے انڈیا کو شکست دی، انڈیا افغانستان میں اجارہ داری کیلئے پوری طرح ملوث تھا، امریکا سے زیادہ ذلت بھری شکست ہندوستان کو ہوئی ہے،ایران افغانستان نے ایک دوسرے کو قبول کرلیا، پاکستان اور چین بھی ساتھ ہیں اس لیے اب خطے میں امن قائم ہوگا۔
انہوں نے افغانستان اور خطے کی موجودہ صورتحال پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پہلے سے بہت بہترجگہ پر کھڑا ہے، کیونکہ اس کے ہمسایہ ممالک پاکستان، چین اور ایران بھی بہتر جگہ پر کھڑے ہیں فی الحال ابھی اس میں سنٹرل ایشیاء کو شامل نہیں کرتے۔
بات یہ ہے کہ بین الاقوامی طور پر میڈیا امریکا کے کنٹرول میں ہے، حتیٰ کہ ہمارے جیسے ممالک کے ٹی وی چینلز بھی ان کے زیراثر ہوتے ہیں، اس لیے اس بات کو زیادہ جشن کی طرف نہیں لے کرجاتے یا امریکا کی شکست کا لفظ استعمال کرتے ہوئے ہچکچاتے ہیں،دال روٹیاں چونکہ مل رہی ہوتی ہے اس لیے ان کو تھوڑی مشکل ہوتی ہے، افغانستان میں امریکا کی شکست پاکستان کی ہی فتح نہیں، بلکہ ایران اور چین کی بھی فتح ہے،یہ کہنا بے جا نہیں ہوگا کہ ایشیاء کی جیت ہے، امریکا کو ایشیاء میں دوسری بڑی شکست ہوئی ہے، پہلی شکست کی وجہ ویتنام تھا، وہ بھی ایشیاء میں تھا اب دوبارہ بھی ایشیاء میں شکست ہوئی ہے، نظام حکومت سے متعلق کہتا ہوں کہ مغرب کا اپنا نظام اور اپنا ایجنڈاہے وہ اس کی تبلیغ کرتے ہیں،دنیا میں کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ جمہوریت ہوگی تو ملکوں میں استحکام ہوگا، اگر جمہوریت کی وجہ سے ملکوں میں ترقی اور استحکام ہوتا تو چین اور روس کبھی ترقی نہ کرتے، ملکوں کے اندر خوشحالی اور استحکام سب سے پہلے انصاف اور پھر تعلیم کو ترجیح دینے سے آتا ہے، چین کا موجودہ صدر تاحیات ہے، افغانیوں نے دنیا میں باضابطہ اعلان کردیا ہے، اس کے بعد 31اگست 2021کے بعد دنیا بائی پولر ہوگئی ہے، روس کے ٹوٹنے کے بعد دنیا یونی پولر ہوئی تھی ایک افغانستان31اگست 2021کے پہلے کا تھا ایک افغانستان اب 2021کے بعد کا بنے گا،جس طرح افغانستان کے اندر افغانستان کی جیت ہے۔
افغانستان میں طالبان نے امریکا کواور پاکستان کے مارخورنے انڈیا کو شکست دی، انڈین افغانستان میں پوری طرح ملوث تھا، امریکا سے بڑی ذلت بھری شکست ہندوستان کو ہوئی ہے، بائی پولر دنیا کے اندر بڑی سادہ سی بات ہے کہ دنیا میں روائتی حریف ایک ہی ہے، وہ مشرق اور مغرب کی ہے، مشرق چین کی قیادت میں ابھر رہا ہے، افغانستان میں امریکا نے آگ کی بھٹی جلائی ہوئی تھی لیکن اب ٹھنڈی ہوگئی ہے، ماضی میں شیعہ سنی کی وجہ سے ایران اور افغانستان کی نہیں بنتی تھی اب دونوں نے ایک دوسرے کو قبول کرلیا ہے، اس طرح پاکستان اور چین بھی ساتھ ہے اور خطے میں امن چاہتے ہیں، اس لیے اب خطے میں امن قائم ہوگا۔