اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق فوجی آمر ضیاالحق کے بیٹے اعجاز الحق نے اپنی جماعت پاکستان مسلم لیگ ضیا کو عمران خان کی جماعت میں ضم کرنے کے بعد پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔
پاکستان کے الیکشن کمیشن نے پاکستان مسلم لیگ۔ضیا کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹر کیا تھا اور اگست 2002 میں اسے ہیلی کاپٹر کا نشان الاٹ کیا تھا۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ مسلم لیگ ضیا کے سربراہ نے عمران خان سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک میں ملاقات کی اور باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد اپنی پارٹی کو بھی اس میں ضم کر دیا۔
واضح رہے کہ اعجاز الحق سے قبل مزید چند اہم شخصیات بھی پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر چکی ہیں۔11 مارچ کو سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ(ن) کے رہنما شیخ وقاص اکرم نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ملک کے جوڈیشل سسٹم کو عاجز کرنے کے لیے یہ ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں، آپ تو کہتے رہے ہیں کہ چوری کی ہے تو تلاشی دیں، اب آپ کیوں نہیں تلاشی دیتے، توشہ خانہ کی چوریاں آپ پر ثابت ہیں، آپ نے جعلی رسیدیں بنوائیں جو ثابت ہیں، آپ ان کا جواب کیوں نہیں دیتے۔
گزشتہ ماہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ(ق) کے دس دیگر سابق اراکین صوبائی اسمبلی کے ساتھ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ پولیس نے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا کیونکہ ان کا مقصد تھا کہ لوگ ردعمل دیں گے اور وہاں فساد ہو گا اور اس کے نتیجے میں مجھے قتل کردیا جائے گا لیکن عمران خان یہ بتائیں کہ جب آپ سینکڑوں لوگوں کا جتھا لے کر جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ آور ہوئے تھے اس دن کون سی سازش ہوئی تھی، جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑ کر آپ اندر گئے اور عدالت کے اندر جا کر توڑ پھوڑ کی اور جج کو ہراساں کیا۔
رواں سال جنوری میں مسلم لیگ(ن) راولپنڈی ڈویژن کے صدر سردار ممتاز خان نے بھی باقاعدہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔