?️
کراچی: (سچ خبریں) اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ڈالر کی خرید و فروخت پر پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔بینک نے ڈالر کی خرید و فروخت پر پابندیاں بڑھادیں
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ایس بی پی نے نقد ڈالر کی خرید و فروخت محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈالر خریداروں کے اکاؤنٹس میں براہِ راست منتقل کریں، البتہ ایکسچینج کمپنیوں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سفر یا دیگر مقاصد کے لیے ڈالر خریدنے والوں کو متاثر نہیں کرے گا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں کیش لیس نظام کو فروغ دینے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
ایکسچینج کمپنیوں کے مطابق اب اگر کوئی شخص ڈالر خرید کر اپنے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں جمع کرانا چاہتا ہے تو کمپنی اسے چیک دے گی، جو بینک میں جمع ہوگا، جن افراد کا غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ ہی نہیں، وہ کیش ڈالر نہیں خرید سکیں گے۔
ایک ایکسچینج کمپنی کے مالک کے مطابق اگر آپ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں جمع کرانے کے لیے ڈالر خریدتے ہیں تو کمپنی آپ کو چیک جاری کرے گی، جو بینک میں موجود غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں جمع ہوگا۔
اگر خریدار کو ایکسچینج کمپنی سے چیک ملتا ہے تو اسے غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں جمع کرانے پر کم از کم پانچ دن کلیئرنس میں لگیں گے، تاہم اگر خریدار کا غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ اسی بینک میں ہو جس کی ایکسچینج کمپنی ہے تو ڈالر فوراً منتقل ہو جائیں گے۔
انفرادی صارفین کے لیے پابندیاں برقرار ہیں، کوئی بھی شخص 500 ڈالر سے زیادہ نقد خریدنے کے لیے وجہ، بائیو میٹرک تصدیق اور متعلقہ دستاویزات فراہم کرے گا، سفر کرنے والے، طلبہ یا حج و عمرہ پر جانے والے افراد کو 500 ڈالر سے زائد خریداری کے لیے مکمل دستاویزات فراہم کرنا ہوں گی۔
ایک ایکسچینج کمپنی کے نمائندے کے مطابق اب کوئی ایکسچینج کمپنی کسی فرد کو 500 ڈالر نقد بھی بغیر مقصد بتائے فروخت نہیں کرسکتی۔
آزاد ایکسچینج کمپنیوں کا کہنا ہے کہ نئے سرکلر سے بینکوں کی ملکیتی ایکسچینج کمپنیوں کو فائدہ ہوگا، کیونکہ اسٹیٹ بینک پہلے ہی بینکوں کو اپنی شاخیں کھولنے کی ترغیب دے رہا ہے، ان قواعد سے بینکوں کی ایکسچینج کمپنیوں کے پاس زیادہ صارفین آئیں گے۔
کرنسی ماہرین نے کہا کہ یورو یا پاؤنڈ خریدنے والے صارفین کو مزید تاخیر کا سامنا ہوگا، ایکسچینج کمپنی سے خریدے گئے یورو یا پاؤنڈ چیک کے ذریعے جاری کیے جائیں گے، جنہیں غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ میں کلیئر ہونے میں 20 سے 25 دن لگیں گے۔
ایک کرنسی ماہر نے کہا کہ اگرچہ آپ بینک کی ایکسچینج کمپنی سے غیر ملکی کرنسی خریدتے ہیں، لیکن آپ کا غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ کسی دوسرے بینک میں ہے تو ٹرانزیکشن کو کم از کم پانچ دن لگیں گے۔
منی چینجرز کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے سرکلر کے بعد وہ اپنے بینک اکاؤنٹس میں نقد ڈالر نہیں رکھ سکیں گے، جس کا مطلب ہے کہ انہیں ڈالر براہِ راست بینکنگ مارکیٹ میں فروخت کرنا ہوں گے۔
ایک منی چینجر نے کہا کہ اگر ہمیں اپنے بینک اکاؤنٹس میں ڈالر رکھنے کی اجازت دی جائے تو ہم بینکوں کی ایکسچینج کمپنیوں جیسی ہی ٹرانزیکشنز کرسکتے ہیں۔


مشہور خبریں۔
کیا اسپین فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے والا ہے؟
?️ 20 نومبر 2023سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی نسل کشی پر
نومبر
توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان و دیگر پارٹی رہنماؤں کو نوٹس جاری
?️ 15 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) توہین الیکشن کمیشن اور توہین الیکشن کمشنر کیس میں
نومبر
نہایت محدود پیمانے پر اعمال حج کا آغاز
?️ 17 جولائی 2021سچ خبریں:کورونا وائرس کے پیش نظر لگاتار دوسرے سال بھی حج کا
جولائی
تل ابیب کے کرائے کے فوجیوں کو غزہ میں جنگ بندی کا خدشہ
?️ 21 جولائی 2025سچ خبریں: یدیعوت اخرونوت کی رپورٹ کے مطابق، غزہ پٹی میں صہیونی
جولائی
بھارت افغانستان کو پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے
?️ 20 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ نے افغانستان میں امریکی افواج کے
جون
گزشتہ 8 سال میں یمنی مزاحمت نے جارح اتحاد کی مساوات بدل دی:شام میں یمنی سفیر
?️ 2 اپریل 2023سچ خبریں:شام میں یمن کے سفیر عبداللہ علی صبری نے کہا کہ
اپریل
پاک چین سٹریٹجک شراکت داری خطے میں توازن اور ترقی کی بنیاد ہے: محسن نقوی
?️ 1 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے عوامی جمہوریہ
اکتوبر
جنرل باجوہ، کالعدم ٹی ٹی پی کے خاندانوں کو دوبارہ پاکستان میں آباد کرانا چاہتے تھے، شیریں مزاری
?️ 18 فروری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی کی رہنما شیریں مزاری نے
فروری