اسلام آباد(سچ خبریں)یوم القدس کی مناسبت سے جمہوری اسلامی ایران کے سفیر کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر دیا گیا، جس میں شرکا نے اس بات پر زور دیا کہ امت مسلمہ اپنے اتحاد کے ذریعے اسرائیل کو شکست دے سکتی ہے اور فلسطین کو آزاد کرایا جاسکتا ہے، قبلہ آول کی آزادی کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے، تفرقہ اسرائیل کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔
یوم القدس کی مناسبت سے جمہوری اسلامی ایران کے سفیر کی جانب سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں افطار ڈنر دیا گیا، جس میں شہر بھر کے معززین نے شرکت کی۔ افطار ڈنر میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی، پروفیسر ڈاکٹر منور پہنور، سینیر مشاہد حسین سید اور عبداللہ گل سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ امت مسلمہ اپنے اتحاد کے ذریعے اسرائیل کو شکست دے سکتی ہے اور فلسطین کو آزاد کرایا جاسکتا ہے۔ تفرقہ اسرائیل کا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔
دراین اثنا پاکستانی سینیٹ کی دفاعی کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران بالخصوصحضرت امام خمینی (رح) کے شکر گزار ہیں؛ انہوں نے ہمیشہ مسلم مسئلہ کو حل کیا جس میں مسئلہ فلسطین کے حل میں مدد کی اور تمام مسلمانوں کو متحد کرکے بیت المقدس کے مظلوم عوام کی حمایت کی کوشش کی۔
انہوں نے حالیہ علاقائی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی کو اسلامی عالمی محاذ کو مضبوط کرنے کے مفاد میں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور فلسطین کی حمایت اور عالم اسلام کے مسائل کے حل میں دونوں ہمسایہ ممالک کے موقف کی حمایت کریں گے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے ناجئز صہیونی ریاست کے ساتھ بعض علاقائی حکمرانوں کے سمجھوتہ کو مسئلہ فلسطین کے خاتمے کے لیے امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کی زیر قیادت سامراجی طاقتوں کی مشترکہ سازش قرار دیا۔
انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ آج مسئلہ فلسطین عالم اسلام کے اہم مسائل میں سے ایک ہے اور امت اسلامیہ کو دشمنوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی ہوگی کہ وہ اسے فلسطینی عوام پر صدی کی ڈیل مسلط کرنے سمیت مذموم سازشوں کے لیے استعمال کریں۔