اسلام آباد (سچ خبریں) اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر احتجاج شروع کر دیا ہے انہوں نے ایک بار پھر احتجاج شروع کرتے ہوئے کہا کہ تابحال ان کے مطالبات منظور نہیں کیے گئے مظاہرین پارلیمنٹ ہاوس کے باہر پہنچ گئے، ڈی چوک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق آرڈیننس کے ذریعے اسلام آباد کے تعلیمی ادارے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف اساتذہ کلاسز کا بائیکاٹ کرکے نیشنل پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔ جس کے بعد اساتذہ کی بہت بڑی تعداد ڈی چوک بھی پہنچ گئی۔
انہوں نے سڑک کو ٹریفک کے لئے بند کردیا۔ اس موقع پر اساتذہ نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین بیرئر اور خاردار تاریں ہٹاکر پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر بھی پہنچ گئے۔ مظاہرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری کو طلب کیا گیا۔ جس کے بعد اسلام آباد میں ڈی چوک میں ماحول کشیدہ ہو گیا۔
پارلیمنٹ ہاوس کے جانب پیش رفت کرنے پر پولیس اور مظاہرین میں دھکم پیل ہوئی۔ مظاہرین نے رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اے سی سیکرٹریٹ انیل سعید کا کہ نا ہے کہ لاٹھی چارج کا حکم دیا نہ ہی گرفتاری ہوئی ہے۔ خیال رہے کہ تعلیمی اداروں کو لوکل گورنمنٹ کے ماتحت کرنے کے خلاف اساتذہ نے مارچ کیا۔اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔
دوسری جانب احتجاج کی وجہ سے تمام ایف جی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل ہو گئیں۔ چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی فضل مولیٰ نے کہا کہ جب تک آرڈیننس کی شق 166 ختم نہیں ہوتی احتجاج جاری رہے گا۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی آرڈیننس کے ذریعے اسلام آباد کے تعلیمی ادارے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے پر اساتذہ نے احتجاج کیا تھا۔ مظاہرین نے پریس کلب سے ڈی چوک تک ریلی نکالی اور ڈی چوک پر لگائی گئی خاردار تاریں اور رکاوٹیں ہٹا دی تھیں۔