اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کا دباؤ کم ہونے پر پابندیاں نہیں لگائیں تاہم صورتحال مانیٹر کررہے ہیں، ضرورت پڑی تو سخت اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے، اسپتال کے نظام پر ماضی جیسا دباؤ نہیں لیکن عوام احتیاط کریں۔ میڈیا سے گفتگو میں اسد عمر نے اپوزیشن پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تین سال سے اپوزیشن ہمارے جانے کی تاریخیں دے رہی ہے، لگتا ہے یہ لوگ کلینڈر یاد رکھنے کے لیے مارچ کی تاریخیں دیتے ہیں، ہم پہلے بھی ایسی تاریخیں بھگتا چکے ہیں اب بھی یہ گزر جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے بلاول بھٹو کےمارچ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کہیں یہ ستائیس فروری کی تاریخ بدل کر تیس فروری نہ دے دیں۔ خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں یومیہ کورونا کیسز شرح 10 فیصد سے بھی تجاوز کرگئی ، ملک کے سب سے بڑے شہر میں وباء کے کیسز کی شرح سوا 10 فیصد ہوچکی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ شہر قائد میں اومی کرون ویرینٹ کورونا کی دوسری قسموں کی جگہ لے رہا ہے جب کہ صوبائی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح 10 اعشاریہ 25 فیصد ہو گئی ہے ، کراچی میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے 6 ہزار 340 ٹیسٹ کیے گئے ، جن کے باعث 650 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے اومی کرون کے پھیلاو سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجائی تھی۔ این سی اوسی نے خبردار کیا کہ کورونا کی پانچویں لہر اومی کرون کی صورت میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ این سی اوسی کا کہنا ہے کہ شہری کورونا کی پانچویں لہر سے بچنے کےلیے ویکسین لازمی لگوائیں۔ ماسک کا استعمال اور سماجی فاصلے پر عملدرآمد کیا جائے۔
این سی اوسی حکام کا کہنا ہے کہ صوبوں کے ساتھ مل کر ویکسینیشن کے مقررہ اہداف حاصل کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔دوسری جانب کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے ملک بھر میں 30 سال سے زائد عمر افراد کیلئے ویکسین بوسٹر کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔