اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیرخزانہ اسحٰق ڈار اگلے ہفتے واشنگٹن میں عالمی بینک اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے جہاں پاکستان کو آئی ایم ایف سے پیکج کی بحالی کے لیے مہم چلانے کا موقع میسر ہوگا۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ’وزیرخزانہ مالی رکاوٹوں کی وجہ سے ایک مختصر وفد کے ہمراہ آئیں گے لیکن سیکریٹری خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بینک بھی ممکنہ طور پر ان کے ساتھ ہوں گے‘۔
عالمی بینک اور آئی ایم ایف نے اعلان کیا تھا کہ 10 اپریل سے 16 اپریل تک واشنگٹن میں ان کے ہیڈکوارٹرز پر ’براہ راست‘ ملاقاتیں ہوں گی۔
اجلاس کے لیے آئی ایم ایف کا بورڈ آف گورنرز بھی واشنگٹن میں جمع ہوگا تاہم بورڈ سالانہ اجلاس میں دو طرفہ پیکج کے حوالے سے مشاورت نہیں کرے گا بلکہ وہ رکن ممالک کو اپنے پیکج کے لیے مہم کا موقع فراہم کریں گے۔
عالمی بینک کے اعلان میں کہا گیا تھا کہ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے وزرائے خزانہ، ان کے مرکزی بینکوں کے سربراہان، اراکین پارلیمان، نجی شعبے کے نمائندے اور ماہرین تعلیم بھی شرکت کریں گے اور عالمی معیشت کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کریں گے۔
اس کے علاوہ دیگر مالی اداروں کے نمائندے بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔
پاکستان کے لیے خاص کر یہ موقع اہم ہے جیسا کہ آئی ایم نے پاکستان کو گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دیگر شراکت داروں سے قرضوں کی یقین دہانی کروائیں تاکہ آئی ایم ایف فنڈ کی بحالی کا موقع ملے۔
آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر اسٹریٹجک کمیونیکیشنز جولی روزیک نے گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام تاحال پالیسیوں پر مذاکرات کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ کی سہولت کا نواں جائزہ مکمل کیا جائے۔
ڈان کو سرکاری ذرائع نے مارچ میں بتایا تھا کہ پاکستان میں سیاسی صورت حال بھی آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کا ایک سبب ہے جو قومی معیشت کا مستحکم کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
آئی ایم ایف بھی بہار اجلاس میں اپنا عالمی معیشت کا جائزہ پیش کرے گا۔