لاہور: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اجتماعی کاوشوں اور اجتماعی بصیرت سے پاکستان کو آج اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا کی ہے۔لاہور میں محمد شہباز شریف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ نے نکل آیا ہے، میں دل کی گہرائیوں سے ایک بار پھر شکر ادا کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اجتماعی کاوشوں اور اجتماعی بصیرت سے پاکستان کو آج اللہ تعالیٰ نے کامیابی عطا کی ہے، جب سے پاکستان گرے لسٹ میں آیا، تو ہماری تجارت، سرمایہ کاری، فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اور کاروباری حضرات کو مشکلات پیش آتی تھیں، انشااللہ گرے لسٹ سے نکلنے کے بعد پاکستان کی اس مصیبت سے جان چھوٹ جائے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے صدر نے خود کہا ہے کہ پاکستان نے 35 سفارشات پر بہت شاندار طریقے سے عمل کیا ہے، اور یہ کامیابی بھی اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں عطا فرمائی ہے، جو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عوام، افواج پاکستان کے افسران اور سپاہیوں، بزرگ، تاجر، ڈاکٹرز اور انجینئروں کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آج ان تمام افراد کا شکریہ اور مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ میری کامیابی نہیں ہے، یہ پاکستان کی اجتماعی کامیابی ہے، ان تمام اداروں، افراد اور ان تمام اتھارٹیز جنہوں نے دن رات مل کر محنت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور وزارت خارجہ کے تمام افسران کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکبارد پیش کرتا ہوں، جنہوں نے اس کے لیے دن رات کاوش کی ہے، وزیر خارجہ نے یقیناً اس میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے میری پوری معاونت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ افواج پاکستان کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے مکمل خاموشی لیکن انتہائی ذمہ داری کے ساتھ اور ان کے ذیلی اداروں نے اس معاملے کو کامیابی تک پہنچانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ انعام اللہ تعالیٰ نے ہماری اور آپ کی جھولی میں اس لیے نہیں ڈالا کہ جلسے جلوس اور گالی گلوچ ہوتی رہے، لانگ مارچ اور دھرنے ہوتے رہے، اور قوم کو تقسیم در تقسیم کرنے کی مکروہ کاوشیں ہوتی رہیں، عمران نیازی وزیراعظم ہاؤس میں ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھے تھے کہ میں نے تو یہ نہیں کرنا، جنہوں نے کرنا ہے وہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اندازہ کریں کہ بات کریں جمہوریت کی، اور سوچ ایک فاشسٹ اور ڈکٹیٹر کی، میں ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے بات کر رہا ہوں، یہ وہ شاندار مثال ہے، محنت، اتحاد، اتفاق اور قربانی کی، جس کی بدولت پاکستان گرے لسٹ سے نکل آیا۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ ہمیں گھر کہاں سے ملے گا؟ مجھے تعلیم کہاں سے ملے گی؟ وظیفہ کہاں سے ملے گا؟ یہ چھبتے ہوئے سوالات قوم کے کروڑوں بچے اور بچیاں پوچھ رہے ہیں، یہ معاملہ گالی گلوچ، جلسوں اور قوم کو تقسیم کردینے والی تقریروں سے حل نہیں ہوگا، یہ اسی طرح حل ہوگا جس طرح ایف اے ٹی ایف کا معاملہ ہم نے حل کیا، جس طرح پاکستان ایک نیوکلیئر طاقت بنا، بس یہی ایک راستہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کروڑوں لوگ کھلے آسمان کے نیچے بیٹھے ہیں، برف پوش پہاڑوں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سردی آچکی ہے، ان کو خیمے، ادویات، کمبل اور گرم کپڑے دینے ہیں، کیا یہ دھرنوں سے ہوگا؟ یا یہ عمل خلوص اور قربانی سے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز توشہ خانہ کا فیصلہ آیا جس میں عمران خان سرٹیفائیڈ جھوٹا اور چور ہے، یہ کوئی خوشی کا لمحہ نہیں ہے، یہ لمحہ فکریہ ہے، یہ مقام عبرت ہے کہ جو شخص کئی سال سے دن رات کہہ رہا ہے کہ یہ چور ڈاکو ہے، میں چھوڑوں گا نہیں، جس چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں عمران خان نے کہا تھا کہ یہ بہت ایماندار آدمی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ کہاں عمران خان نے بھینیسں بیچ کر قومی خزانے میں 23 لاکھ روپے جمع کروائے، اور جہاں دوست ممالک سے مہنگے ترین تحفے ملے، ان کو بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لیے، اور آپ نے یہ بیچ کر پیسہ قومی خزانے میں جمع کروائے ہوتے تو قوم آپ کو سلیوٹ کرتی، میں بھی سیاسی مخالف ہونے کے باوجود آپ کی ستائش کرتا۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ نے تحفہ نکال ایک یہ تو دبئی میں بیچ دیا، اس قسم کے چند ماڈل بنائے جاتے ہیں، جس کو وہ گھڑی بیچی، اس نے فون کردیا کہ یہ گھڑی آئی ہے، یہ چوری تو نہیں ہوگی؟ اس نے کہا کہ یہ آپ ہمیں بھیج دیں، اندازہ کریں کہ انہوں نے پاکستان کی عزت کو خراب کیا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے تو انہوں نے قانون کی دھجیاں اڑائیں، کوئی قانون نہیں ہے کہ آپ کو تحفہ ملے پہلے اس کو بیج دیں پھر اس کی قیمت جا کر جمع کروادیں، پہلے آپ جمع کروائیں گے، قیمت کا تعین ہوگا، پھر گھڑی پہنیں اور قوم کو بتائیں کہ مجھے فلاں ملک سے تحفہ ملا ہے، یہ بڑی سنجیدہ بات ہے اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے، اس سے بدترین کوئی مثال ملے گی کہ وزیراعظم تحفے میں ملنے والی گھڑیوں کو بغیر تخمینہ لگائے جو کہ قانون کے خلاف ہے، بازار میں بیچ دے، پیسے جیب میں ڈالے اور باقی 20 فیصد رقم بعد میں ادا کردے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہی نہیں کہ میں نے تحفے بیچے اور غیر قانونی طور پر بیچے، اور پیسے لیے۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص نے چھ سال دن رات الزامات لگائے آج وہ سرٹیفائیڈ چور نکلا، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں انہوں نے اور شہزاد اکبر نے میرے خلاف جو کیسز بنائے وہی پلندا انہوں نے نیشنل کرائم ایجنسی لندن کو 2019 میں بھیجا تھا، اس پر 2 سال تحقیق ہوئی تھی، نینشل کرائم ایجنسی نے لندن کی عدالت میں یہ کہا کہ اس کیس میں ہمیں کچھ نہیں ملا، ہم اس کیس کو ڈراپ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی مانی والی عدالت اور ایجنسی سے سرٹیفیکٹ ملا کہ مجھے کچھ نہیں ملا، ایف آئی اے کے اسی کیس کا فیصلہ لاہور کی عدالت نے کیا۔