آڈیو لیکس معاملہ: نجی شخصیات کی ٹیلی فونک گفتگو کی ریکارڈنگز پر اٹارنی جنرل سے معاونت طلب
01 جون
?️
اسلام آباد:(سچ خبریں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ کیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی نگرانی اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے، اگر فون ریکارڈنگ کی اجازت ہے تو کون سی اتھارٹی یا ایجنسی کس میکنزم کی تحت ریکارڈنگ کر سکتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کو آڈیو لیک پر خصوصی کمیٹی میں طلبی کا سمن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے سات صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا۔
عدالت نے وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھی درخواست میں فریق بنانے کی ہدایت کردی۔
عدالت نے سیکرٹری قومی اسمبلی سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے درخواست پر پیراوائز کمنٹس جمع کرانے کی ہدایت کی۔
تحریریری حکم نامے میں اعتزاز احسن، مخدوم علی خان، میاں رضا ربانی اور محسن شاہنواز رانجھا کو عدالتی معاونین مقرر کردیا گیا۔
عدالت نے کہا کہ کیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی نگرانی اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے، اگر فون ریکارڈنگ کی اجازت ہے تو کون سی اتھارٹی یا ایجنسی کس میکنزم کی تحت ریکارڈنگ کر سکتی ہے؟
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ آڈیو ریکارڈنگ کو خفیہ رکھنے اور اس کا غلط استعمال روکنے کے حوالے سے کیا حفاظت ہے، اگر نہیں تو شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر کون سی اتھارٹی ذمہ دار ہے۔
ہائی کورٹ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا کہ غیر قانونی طور پر ریکارڈ کی گئی کالز کو جاری کرنے کی ذمہ داری کس پر عائد ہو گی، بتائیں کہ پارلیمنٹ کسی نجی شخص کے معاملے پر انکوائری کر سکتی ہے؟
عدالت نے سوال کیا کہ کیا رولز اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ اسپیکر نجی شخصیات کی گفتگو لیک ہونے پر خصوصی کمیٹی بنائیں، پارلیمنٹ کے احترام میں تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن معطل نہیں کیا جا رہا۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نجم ثاقب کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے طلب کرنے کا 25 مئی والا سمن معطل رہے گا۔
واضح رہے کہ 29 اپریل کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کی پنجاب اسمبلی کے حلقہ 137 سے پاکستان تحریک انصاف کا ٹکٹ لینے والے ابوذر سے گفتگو کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی تھی جس میں انہیں پنجاب اسمبلی کے ٹکٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔
مبینہ آڈیو میں حلقہ 137 سے امیدوار ابوذر چدھڑ سابق چیف جسٹس کے بیٹے سے کہتے ہیں کہ آپ کی کوششیں رنگ لے آئی ہیں، جس پر نجم ثاقب کہتے ہیں کہ مجھے انفارمیشن آگئی ہے۔
اس کے بعد نجم ثاقب پوچھتے ہیں کہ اب بتائیں اب کرنا کیا ہے؟ جس پر ابوذر بتاتے ہیں کہ ابھی ٹکٹ چھپوا رہے ہیں، یہ چھاپ دیں، اس میں دیر نہ کریں، ٹائم بہت تھوڑا ہے۔
پھر نجم ثاقب ان کو ثاقب نثار سے ملنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ بس بابا کو ملنے آجانا شکریہ ادا کرنے کے لیے، اور کچھ نہیں جس پر ابوذر کہتے ہیں کہ یقیناً، کیسی بات کر رہے ہیں۔
نجم ثاقب کہتے ہیں کہ وہ 11 بجے تک واپس آجائیں گے، ان کو جھپی ڈالنے آجانا بس، انہوں نے بہت محنت کی ہے، بہت محنت کی ہے۔
اس کے بعد ابوذر کہتے ہیں کہ اچھا میں سوچ رہا تھا کہ پہلے انکل کے پاس آؤں یا شام کو ٹکٹ جمع کراؤں جس پر نجم ثاقب کہتے ہیں کہ وہ مرضی ہے تیری، لیکن آج کے دن میں مل ضرور لینا بابا سے جس کے بعد ابوذر کہتے ہیں کہ یقیناً، سیدھا ہی ان کے پاس آنا ہے۔
اس حوالے سے تحقیقات کے لیے قومی اسمبلی میں تحریک کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی، تحریک کے متن کے مطابق سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی آڈیو سامنے آئی ہے، مبینہ آڈیو کے معاملے کی فرانزک تحقیقات کرائی جائیں، نجم ثاقب کی آڈیو لیک کی تحقیقات کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
اس تحریک کی منظوری کے اگلے روز ہی اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے تحقیقات کے لیے اسلم بھوتانی کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی قائم کر دی تھی، کمیٹی میں شامل دیگر ارکان میں شاہدہ اختر علی، محمد ابوبکر، چوہدری محمد برجیس طاہر، شیخ روحیل اصغر، سید حسین طارق، ناز بلوچ، خالد حسین مگسی، وجیہہ قمر اور ڈاکٹر محمد افضل خان ڈھانڈلہ بھی شامل ہیں۔
کمیٹی کے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق کمیٹی اپنی تحقیقات اور انکوائری کے سلسلے میں کسی بھی تحقیقاتی ادارے کی مدد لے سکے گی اور اپنی جامع تحقیقات کرکے رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔
گزشتہ روز 30 مئی کو نجم ثاقب نے اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی اسپیشل کمیٹی کی تشکیل چیلنج کردی تھی۔
درخواست میں نجم ثاقب نے عدالت سے استدعا کی کہ اسلم بھوتانی کی سربراہی میں پارلیمانی پینل کی کارروائی روک دی جائے کیونکہ یہ باڈی قومی اسمبلی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بنائی گئی ہے۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کمیٹی نے انہیں طلب نہیں کیا لیکن کمیٹی کے سیکریٹری نے اس کے باوجود انہیں پینل کے سامنے پیش ہونے کو کہا۔
مشہور خبریں۔
اسلام آباد میں ایرانی سفیر کی جانب سے افطار ڈنر
?️ 29 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)یوم القدس کی مناسبت سے جمہوری اسلامی ایران کے سفیر
اپریل
فلسطین کی حمایت میں اٹلی اور فرانس میں عوامی مظاہرے
?️ 21 جنوری 2024سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے
جنوری
ایک وفد گیا، دوسرا وفد آیا، یمن مذاکرات کا کیا ہوا؟
?️ 20 اگست 2023سچ خبریں:جمعرات کو یمن کے بحران کے حل اور سعودی امریکی اتحاد
اگست
امریکی حکام کا خطے کا سفر ڈی ایسکلیشن یا کشیدگی کے ساتھ
?️ 3 اکتوبر 2021سچ خبریں: نیویارک رائٹرز واشنگٹن کے اتحادی اور شراکت دار ان دنوں بائیڈن
اکتوبر
امریکہ خفیہ طور پر یوکرین کو خصوصی ہتھیار دے رہا ہے: پولیٹیکو
?️ 23 اگست 2022سچ خبریں: امریکی میگزین سیاسی نے پیر 22 اگست کو اطلاع
اگست
پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکالنے میں ایف بی آر کا کلیدی کردار
?️ 23 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ
اکتوبر
بحران سے نکلنے کا واحد حل ایک دوسرے کو معاف کر دینے میں ہے، ڈاکٹر طاہر القادری
?️ 1 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ
جون
مغربی کنارے میں صیہونیوں کے ہاتھوں دو نوجوان فلسطینیوں کی شہادت
?️ 7 جنوری 2022سچ خبریں:صہیونی عسکریت پسندوں نے مغربی کنارے شمال مغرب میں ایک نوجوان
جنوری