اسلام آباد: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ون آن ون ملاقات میں امریکی سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قابل ستائش کوششوں، انسداد دہشت گردی کے تجربے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے کاوشوں کی تعریف کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ جنرل ایرک کوریلا نے جمعرات کو ایک وفد کے ساتھ ملٹری کے جنرل ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور استحکام، دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بالخصوص دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں پاک فوج کی انسداد دہشت گردی کے لیے کوششوں اور علاقائی امن و استحکام کے لیے اہم کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا، جبکہ پاک ۔ امریکا ملٹری ٹریننگ ایکسچینج پروگرام بھی زیر بحث آیا۔
بیان میں کہا گیا کہ بعد ازاں معزز مہمان نے آرمی میوزیم کا دورہ کیا۔
اس سے قبل جنرل قمر جایود باجوہ اور جنرل ایرل کوریلا نے 29 جولائی کو ٹیلی فونک بات چیت کی تھی جس میں انہوں نے افغانستان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
جنرل ایرک کوریلا نے اس سال یکم اپریل کو میرین کور جنرل کینتھ ایف میکنزی جونیئر سے سینٹ کام کا چارج سنبھالا تھا۔
سینٹ کام بیرون ملک مقیم 44 ہزار سے زیادہ سروس اور فیملی ممبرز اور میک ڈیل ایئر فورس بیس، فلوریڈا میں واقع ہیڈکوارٹرز سے منسلک تقریباً 5 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہے۔
یہ عظیم تر مشرق وسطیٰ کے اسٹریٹجک طور پر حساس خطے کی نگرانی کرتا ہے جس میں افغانستان اور پاکستان دونوں شامل ہیں، سینٹ کام کے سربراہ کے طور پر جنرل ایرک کوریلا مشرق وسطیٰ، لیونٹ، اور وسط ایشیا میں ذمہ داری کے 21 ممالک پر مشتمل امریکی فوجی مشنز کی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ شدت پسند گروپ داعش کے خلاف 78 ملکی مہم کی قیادت کرتے ہیں۔