جب سیاسی جماعتیں بیٹھتی ہیں تو ڈیڈ لاک ٹوٹتے ہیں اور راستے نکلتے ہیں۔خان صاحب تو کہتے تھے کہ ان کے ساتھ بیٹھنے سے بہتر ہے مر جاؤں۔ ہمارا موقف ہے الیکشن وقت پر ہوں۔الیکشن کی صورت میں انہیں پنجاب میں شکست دیں گے۔خیال رہے کہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ملک کی معیشت ٹھیک کرنے کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں۔
ہم ان کو موقع دے سکتیں ہیں کہ یہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور بات کریں۔ ہم نے بہت کوشش کی مگر یہ عام انتخابات کا نام نہیں لیتے، یہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر عام انتخابات کی تاریخ دیں یا پھر ہم اسمبلیاں تحلیل کر دیں۔ پنجاب اور کی پی کے اسمبلیاں تحلیل ہوئی تو 66 فیصد ملک میں نئے انتخابات ہو گے۔ عمران خان نے کہا کہ سیاسی استحکام کیلئے فوری الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔جب تک سیاسی استحکام نہیں آئے گا ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکتا۔