آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط پاکستان کو موصول ہوگئی، اسحٰق ڈار

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے پاکستان کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوگئی۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ قوم کو معلوم ہے کہ گزشتہ شب واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے قرض پروگرام کی منظوری دے دی، یہ 9 ماہ کا پروگرام ہے جس کے تحت پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملنے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائے معاہدے میں یہ طے پایا تھا کہ ابتدائی قسط ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہوگی اور ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کی باقی رقم 2 جائزوں کے بعد ملے گی جو کہ نومبر اور فروری میں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط آئی ایم ایف نے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی ہے۔

اسحٰق ڈار نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی اور جمعہ کو ’کلوزنگ‘ کے وقت مزید بہتری نظر آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں خالصتاً 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، توقع ہے کہ کل 14 جولائی کو پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 سے 14 ارب ڈالر کے درمیان کلوز ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میں وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے گزشتہ 8 ماہ سے آئی ایم ایف کے ساتھ اس حوالے سے جاری تمام عمل میں کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ یہ طے کیا کہ نویں جائزے کے بجائے ایک چھوٹا اسٹینڈ بائی معاہدہ کرلیں، اگر نواں جائزہ ہوتا تو پاکستان کو ڈیڑھ ارب ڈالر نہیں ملنا تھا۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ جون کے آخر میں آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاہدہ طے ہوا جسے 9 ماہ تک محدود کیا گیا ہے تاکہ جو بھی نئی حکومت آئے وہ اپنے فیصلے کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ترقی کے سفر پر گامزن ہوچکا ہے، ہم سب کو مل کر کوشش کرنی چاہیے کہ مل کر مثبت سمت میں آگے بڑھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنی معاشی ٹیم کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے 8 ماہ کے کٹھن سفر میں بھرپور ساتھ دیا، وزیر اعظم شہباز شریف کی بھرپور معاونت بھی حاصل رہی اور الحمداللہ آئی ایم ایف کی 3 اقساط میں سے پہلی قسط اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں پہنچ چکی ہے۔

خیال رہے کہ جون میں جاری کیے گئے پہلے شیڈول میں پاکستان ایجنڈے میں شامل نہیں تھا، جس سے قیاس آرائیوں نے جنم لیا کہ آئی ایم ایف 30 جون کو ختم ہونے والے سابقہ پروگرام کے تحت فنڈز جاری نہیں کرے گا۔

تاہم 29 جون کو آئی ایم ایف اور پاکستان نے ملک کا معاشی بحران کم کرنے کے لیے عملے کی سطح پر 3 ارب ڈالر اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ کیا۔

اس معاہدے کا پاکستان کو طویل عرصے سے انتظار تھا جس کی ڈولتی معیشت ملک کے دیوالیہ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی تھی۔

تقریباً 8 ماہ کی تاخیر کے بعد ہونے والا یہ معاہدہ جولائی کے وسط میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط تھا، جس سے ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مشکلات کا شکار پاکستان کو کچھ مہلت ملے گی۔

9 ماہ پر محیط 3 ارب ڈالر کی فنڈنگ پاکستان کے لیے توقع سے زیادہ ہے، کیونکہ ملک 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے بقیہ ڈھائی ارب ڈالر کے اجرا کا انتظار کر رہا تھا، جس کی میعاد گزشتہ ماہ ختم ہو گئی تھی۔

مشہور خبریں۔

ایران کی انڈرگراؤنڈ میزائل اور ڈرونز مراکز کی رونمائی

?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:ایران کی سپاہ پاسداران فوج نے پہلی بار اپنے انڈر گراؤنڈ

وزیراعظم نے پنڈورا باکس پیپرز کی تحقیقات کیلئے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دے دیا

?️ 5 اکتوبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا باکس

وطن کے دفاع کے لئے ہم ہر قیمت ادا کرنے کے لئے تیار ہیں

?️ 7 ستمبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)  تفصیلات کےمطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے

حماس نے 2021 کے پارلیمانی انتخابات کے لیئے اپنے انتخابی امیدواروں کی فہرست جاری کردی

?️ 30 مارچ 2021غزہ (سچ خبریں) فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے 2021 کے

یوکرین، فوج میں نوجوانوں کی بھرتی میں ناکام

?️ 26 مئی 2025سچ خبریں: وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے مطابق، اوکرین کے

افغانستان کے مختلف شہروں میں داعش کے اہم ٹھکانے تباہ

?️ 29 جنوری 2023سچ خبریں:طالبان کی عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا

مصنوعی ذہانت کے دور میں سب سے زیادہ معاوضے والی مہارت کیا ہوگی؟

?️ 16 اپریل 2024آسٹن، ٹیکساس: (سچ خبریں) ملازمتوں پر مصنوعی ذہانت کے بڑھتے اثرات کے

یورپ میں انسانی اسمگلنگ کا مرکز

?️ 10 جنوری 2022سچ خبریں:ڈنمارک کی حکومت کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے اس

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے