تہران {سچ خبریں} پوری دینا کو پریشان کرنے والا کرونا وائرس اگرچہ پوری طرح سے ختم نہیں ہوا ہے لیکن تھوڑی راحت ضرور ملی ہے وہ بھی کووڈ ویکسین بننے سے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی محکمہ صحت کی خاتون ترجمان سمیہ سادات لاری نے کہا کہ روسی کووڈ ویکسین کی ملک میں تیاری کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپوٹنگ وی ویکسین کی پہلی کھیپ ایران پہنچ چکی ہے اور اب طبی ٹیموں کی ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے اس کے ساتھ ساتھ اس ویکسین کو ملک کے اندر تیار کرنے کی معلومات کی منتقلی بھی ہوئی ہے۔
محکمہ صحت کی ترجمان کا کہنا تھا کہ روسی ویکسین کے علاوہ کیوبا میں تیار کردہ ویکسین کی بھی تیاری کی معلومات کی منتقلی بھی ہونے جارہی ہے۔
سمیہ سادات لاری نے ایرانی ساختہ کورونا ویکسین بشمول ’برکت‘ نامی ویکسین کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس ویکسین کی پہلے کلنیکل مرحلے کی دستاویزات کو محکمہ برائے خوراک اور ادویات کو پیش کیا گیا ہے اور ان کی منظوری کے بعد وہ دوسرے کلینیکل مرحلے میں داخل ہوگی۔
واضح رہے کہ روس کی اسپوٹنک وی ویکسین کو اگست 2020 میں رجسٹر کیا گیا تھا اور محدود استعمال کا آغاز گزشتہ نومبر میں ہوا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کی وزارت صحت نے ملک میں نوول کرونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ پر انتباہ جاری کیا تھا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی نے منگل کے روز وزارت صحت و طبی تعلیم کے سربراہ تعلقات عامہ کیانوش جہانپورکے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اب تک ایران میں تبدیل شدہ وائرس سے متاثرہ 17 مریضوں کی شناخت ہو چکی ہے۔
روسی ویکسین کے علاوہ کیوبا میں تیار کردہ ویکسین کی بھی تیاری کی معلومات کی منتقلی بھی ہونے جارہی ہے۔