بیجنگ(سچ خبریں) چین نے حال ہی میں خلائی مشن شِن زھو- 12 کے بعد اب ایک نیا ریلے سیٹلائٹ لانچ کر دیا ہے چین اب دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے جس کے پاس اپنا ریلے سیٹلائٹ سسٹم ہے، جو عالمی سطح کی کورِنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چین نے جنوب مغربی صوبے سیچھوآن میں شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے منگل کی رات 11 بج کر 53 منٹ (بیجنگ وقت) پر نیا ریلے سیٹلائٹ کامیابی سے لانچ کر دیا ہے۔
تیان لیان آئی 05 سیٹلائٹ کو لانگ مارچ 3 سی کیریئر راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا ہے، یہ لانگ مارچ راکٹ سلسلے کا 378 واں مشن ہے۔چین اب دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے جس کے پاس اپنا ریلے سیٹلائٹ سسٹم ہے، جو عالمی سطح کی کورِنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 17 جون کو چینی اسپیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 3 چینی خلا بازوں کو ملکی تاریخ کے طویل اور مشکل ترین مشن پر خلائی اسٹیشن بھیجا تھا، یہ عملہ شِن زھو- 12 نامی خلائی جہاز کے ذریعے کامیابی سے نئے چینی خلائی اسٹیشن کے کور ماڈیول پر پہنچ گیا تھا۔
ان خلا بازوں میں 56 سالہ نائی ہیشنگ، 54 سالہ لیو بومنگ اور 45 سالہ تانگ ہونگ بو شامل تھے، یہ خلا باز 3 ماہ تک ’ٹیانہے‘ کے رہائشی کوارٹر میں قیام کریں گے، اور وہیں اپنے قیام کے دوران تجربات اور مرمت جیسے کام کے ساتھ ہی اگلے برس شروع ہونے والے 2 مزید ماڈیول کے لیے اسٹیشن تیار کریں گے۔
چین کا منصوبہ ہے کہ اپنے خلائی اسٹیشن کی تعمیر کو 2022 تک مکمل کر دے، اس سلسلے میں 11 مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے، اور شن زھو 12 ان میں سے تیسرا انسان بردار مشن تھا۔