سچ خبریں:عبری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاقے البسطا میں آج صبح کی شدید بمباری کا ہدف حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر تھے۔
صیہونی میڈیا کے دعوے
لبنانی ویب سائٹ النشرہ کے مطابق، اسرائیلی چینل 14 نے رپورٹ دی کہ بیروت کے مرکز میں بمباری کا مقصد حزب اللہ کے طلال حمیہ کو نشانہ بنانا تھا، جو تنظیم کے بیرون ملک آپریشنز کے سربراہ ہیں تاہم ابھی تک خبر کی تصدیق نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے میزائلوں نے امریکہ میں کیسے ہلچل مچا دی؟
ٹائمز آف اسرائیل نے بھی یہ دعویٰ کیا ہے، لیکن تاحال کسی معتبر ذرائع نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے یہ محض افواہ اور خبروں کی حد تک محدود ہے۔
صیہونی حملوں کا تسلسل
7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی فوج کی جانب سے اپنی جارحانہ کارروائیوں کو جواز فراہم کرنے کے لیے یہ دعوے کیے جا رہے ہیں کہ وہ فوجی کمانڈرز یا بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
تاہم، حقیقت میں یہ حملے منظم طور پر رہائشی علاقوں اور اہم بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے پر مرکوز ہیں، جو نہ صرف غزہ بلکہ لبنان کے شہری علاقوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے میزائلوں نے امریکہ میں کیسے ہلچل مچا دی؟
نتیجہ
یہ حملہ اور اس سے متعلق دعوے صیہونی ریاست کی جارحیت اور خطے میں کشیدگی کو بڑھانے کی پالیسی کا حصہ ہیں، جبکہ حقیقتاً معصوم شہری اور اہم بنیادی ڈھانچے اس کے اصل ہدف بن رہے ہیں۔