سچ خبریں:یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے ایک خطاب میں غزہ میں جاری نسل کشی اور اس میں امریکہ اور مغربی ممالک کی مکمل حمایت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی ریاست گزشتہ 440 دنوں سے امریکہ کے تعاون سے غزہ کے شہریوں کے قتل عام میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھی
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے صہیونی ریاست کو تمام جنگی ساز و سامان مہیا کیے ہیں جن کے ذریعہ صہیونی مرد و خواتین فوجی غزہ کے فلسطینی عوام کو قتل کرنے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔
غزہ کی تمام تر بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا جا رہا ہے
عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ غزہ میں قحط سالی جاری ہے اور صہیونی ریاست انسانی امداد چوری کرنے کے لیے مجرمانہ گروہوں کو متحرک کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی افواج امدادی کارروائیوں میں شامل افراد کو نشانہ بنا رہی ہیں، جس سے 700 امدادی کارکن شہید ہو چکے ہیں، صہیونی حملے غزہ کی بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کر رہے ہیں، جس کی مثال جبالیہ کے علاقوں میں دیکھنے کو ملی، جہاں رہائشی علاقے مکمل طور پر مٹائے جا چکے ہیں۔
صہیونی ریاست عہد و پیمان کی پابند نہیں
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی ریاست مقبوضہ مغربی کنارے اور قدس میں قتل، اغوا اور حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے ان مظالم پر کسی ردعمل کا نہ آنا افسوسناک ہے، خاص طور پر جنین میں مزاحمتی فورسز کے خلاف اسرائیل کے ساتھ تعاون ایک سنگین غداری ہے۔
شام کے لیے تل ابیب کی خطرناک سازش
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی ریاست شام میں سویدا کے علاقوں پر قبضہ کر کے انہیں امریکی کنٹرول والے علاقوں سے ملانے کی سازش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے منصوبے، جسے ‘گزرگاہ داؤد’ کہا جاتا ہے، کا مقصد شام کے کرد علاقوں اور دریائے فرات تک رسائی حاصل کرنا ہے۔ یہ ریاست جنوبی شام اور شمالی اردن پر بھی قبضہ کرنا چاہتی ہے، جنہیں وہ اپنا قدیم علاقہ سمجھتی ہے، یہ علاقے نہ صرف زرخیز زمینوں بلکہ پانی کے وافر وسائل سے بھی مالا مال ہیں۔
صہیونی ریاست نے شام کی فوجی طاقت کو تباہ کر دیا، عرب حکومتوں کی تل ابیب سے ساز باز جاری
یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے شام میں صہیونی ریاست کے جارحانہ اقدامات اور عرب دنیا کی بے حسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
شام کی فوجی طاقت تباہ، صہیونی ریاست کی خوشی
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی دشمن نے شام کی اسٹریٹجک چوٹیوں جبل الشیخ پر قبضے کو ایک بڑی فتح قرار دیا ہے اور شام کی فوجی طاقت کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے۔
یہ سمجھنا ضروری ہے کہ یہ طاقت شام کے عوام کی ملکیت تھی، جو اب صہیونی تجاوزات کے سامنے بے بس ہیں۔ جو لوگ شام کے امور پر قابض ہیں، انہوں نے اہم اور اسٹریٹجک ہتھیاروں کو ترک کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام کی فوجی تباہی کے دوران جشن منانے کی آوازیں اس وقت کی بے حسی کو ظاہر کرتی ہیں، صہیونی ریاست کا ہدف شام پر زمین، سمندر، اور فضا سے حملوں کے بعد دوسرے ممالک میں یہ جارحیت پھیلانا ہے، صہیونی حملے شام کے 13 صوبوں تک پھیل چکے ہیں، جبکہ شام کے اندر امریکہ اور صہیونی ریاست کے خلاف کسی بھی اقدام کو روک دیا جاتا ہے۔
عرب حکومتوں کی تل ابیب کے ساتھ ساز باز
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صہیونی ریاست شام کی فوجی طاقت کو تباہ کر رہی ہے، اور نئی شامی قیادت اس کے خلاف جنگ کا سوچ بھی نہیں رہی۔ کچھ عرب حکومتیں تل ابیب کے ساتھ مل کر ساز باز کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان بھی اس معاملے میں ناکام ہو چکے ہیں، اور عرب ممالک صہیونی ریاست کی خوفناک جرائم کے باوجود ذلت کو قبول کر رہے ہیں، اگر یہ جرائم کسی یورپی ملک میں ہوتے، تو یورپ کا ردعمل کچھ اور ہوتا، جیسا کہ انہوں نے یوکرین کے معاملے میں کیا۔
امریکہ اور صہیونی ریاست کے منصوبے
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ شام کے تیل کو لوٹ رہا ہے، اور صہیونی ریاست فلسطین کے تمام وسائل پر قابض ہے۔ ان کے منصوبے شام کے پانی کے ذخائر پر قبضہ اور اسلامی مقدسات کو کنٹرول کرنا ہے۔ صہیونی-امریکی منصوبے کا مقصد قدس، مکہ، اور مدینہ پر تسلط قائم کرنا ہے۔
صہیونی ریاست کا زوال یقینی ہے
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اگر فلسطین اور لبنان میں مزاحمت نہ ہوتی، تو شام، مصر اور دیگر ممالک کی حالت بہت مختلف ہوتی۔ صہیونی ریاست آخرکار نابود ہو گی، یہ اللہ کا وعدہ ہے۔ فلسطینی مزاحمت کار اپنی کارروائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں، اور حالیہ دنوں میں انہوں نے اشغالگر ریاست کے خلاف کم از کم 13 کارروائیاں کی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فلسطین کی بھرپور حمایت
یمن کی انصار اللہ تحریک کے رہنما عبدالملک الحوثی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطین کے مقصد کی حمایت میں اپنی ذمہ داری دنیا کے تمام ممالک سے بہتر انداز میں ادا کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی یہ کارکردگی ان عرب حکومتوں کی ذلت اور خواری سے کہیں بہتر ہے جو صہیونی ریاست کے سامنے جھکی ہوئی ہیں۔
یمنی فورسز کی اسرائیل کے خلاف برق رفتار کارروائیاں
عبدالملک الحوثی نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں یمنی فورسز نے صہیونی ریاست کے خلاف کئی کارروائیاں کیں، جن میں بن گوریون ایئرپورٹ کی سرگرمیاں چند گھنٹوں کے لیے معطل ہو گئیں۔ یہ ایک واضح پیغام ہے جو ایئرلائن کمپنیوں کو دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت بھی معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی دشمن نے الحدیدہ کی بندرگاہ اور صنعا کے پاور پلانٹ پر حملہ کیا، جس میں 9 شہری شہید ہوئے۔ ان جارحانہ اقدامات کے جواب میں یمنی فورسز نے ایک مافوق الصوت میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغا۔ ان واقعات نے اشغالگر ریاست میں خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
یمن کی جانب سے صہیونی ریاست پر بڑے حملے
عبدالملک الحوثی نے بتایا کہ یمنی فورسز نے اب تک دشمن کے خلاف 1147 میزائل، ڈرونز اور جنگی کشتیوں کا استعمال کیا ہے، 211 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور مقبوضہ علاقوں کی اہم بندرگاہ ام الرشراش کو مکمل طور پر مفلوج کر دیا گیا ہے۔