سچ خبریں:صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاٹس نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب نے شام کے اسٹریٹجک علاقے جبل الشیخ پر قبضہ حاصل کر لیا ہے، انہوں نے اس علاقے کو اسرائیل کے لیے سیکیورٹی کے لحاظ سے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاٹس نے شام کے اسٹریٹجک علاقے جبل الشیخ پر قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ قبضہ 51 سال بعد ایسے وقت میں کیا گیا جب شام میں تاریخی اور اثر انگیز حالات پیدا ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونی حکومت نے شام کے کن حساس مقامات کو نشانہ بنایا؟
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ مل کر جولان کی پہاڑیوں کا دورہ کیا اور جبل الشیخ کی بلندیوں کا جائزہ لیا۔
مزید کہا گیا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ ان بلندیوں پر موسم سرما کے دوران موجودگی برقرار رکھنے کے لیے تیار رہے۔
کاٹس کے مطابق، شام میں موجودہ صورتحال کے دوران ان بلندیوں پر قبضہ سکیورٹی کے نقطہ نظر سے نہایت اہم ہے۔
تاہم خود کو جِہادی گروہ کہلانے والے شام میں سرگرم مسلح دہشت گرد گروہوں نے اسرائیل کے زمینی اور فضائی حملوں کے خلاف کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
تحریر الشام کے سرغنہ ابو محمد الجولانی نے پہلے ہی اسرائیلی حملوں کے لیے گرین سگنل دے دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ شام ایک نئی جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔
تحریر الشام کی پیش قدمی اور اسرائیل کی مداخلت
– 27 نومبر سے تحریر الشام اور دیگر مسلح گروہوں نے شام کے مختلف علاقوں میں حکومتی مقامات پر حملے شروع کیے۔
مزید پڑھیں:جولان میں مزید معاون فوجوں کی آمد
– 8 دسمبر کو ان گروہوں نے دمشق پر قبضہ کر کے محمد البشیر کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا جو مارچ 2025 تک اقتدار میں رہیں گے۔
– اسی دن، اسرائیلی فوج نے شام کی زمین پر زمینی اور میزائل حملے شروع کیے۔