سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ الجلیل کے علاقے کے گرد و نواح میں حزب اللہ کے زیرِ استعمال بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
لبنان میں 60 روزہ جنگ بندی کے آغاز سے لے کر، جو حالیہ دنوں میں صیہونیوں کے جنوبی لبنان کے دیہاتوں سے انخلا کے بعد ختم ہوئی، اسرائیلی فوج مسلسل جنگ بندی کے اصولوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے، لبنانی عوام کی وسیع موجودگی کے باعث یہ انخلا عمل میں آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مزاحمت کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا دشمن کا دعویٰ جھوٹ ہے: حزب اللہ
اس حوالے سے، اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونٹ نے بدھ کے روز ایک اسرائیلی فوجی حکام کے حوالے سے خبر دی کہ اسرائیلی فوج لبنان میں موجود ہر اُس بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنائے گی جو کسی خطرے کی علامت ہو اور جسے ابھی تک لبنانی فوج کے حوالے نہیں کیا گیا۔
اس اسرائیلی اہلکار نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے لبنان کے خودمختار امور میں واضح مداخلت کی اور کہا کہ جب تک لبنانی فوج اپنی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر ادا نہیں کرتی اور اس کے پاس انہیں پورا کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی، ہم جنوبی لبنان کا کنٹرول لبنانی فوج کے حوالے کرنے کی تجویز نہیں دیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم لبنان میں ہر ایسے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے اپنی کارروائیوں کو جاری رکھیں گے جو اس وقت یا مستقبل میں کسی خطرے کا باعث بن سکتا ہو۔
اس فوجی اہلکار نے یونفیل اور لبنانی فوج کی ذمہ داریوں کا ذکر کیے بغیر کہا کہ حزب اللہ کے نئے بنیادی ڈھانچوں کے دوبارہ قیام کو روکنے کی ذمہ داری اسرائیلی فوج پر عائد ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل حماس اور حزب اللہ کو تباہ نہیں کرسکتا: امریکی میڈیا
اس نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی فوج الجلیل کے قریب حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنانے کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس کے مطابق، اسرائیلی فوج کا ہدف بینک جس میں حزب اللہ کے مشرقی علاقے میں واقع ہتھیاروں کے مراکز کی ایک طویل فہرست شامل ہے، ان مراکز کو تباہ کرنے کے لیے آئندہ تین ہفتوں میں اسرائیلی فوج آپریشن شروع کرے گی۔