سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ پچھلے چند گھنٹوں کے دوران شام کے تقریباً 100 مقامات کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ پچھلے چند گھنٹوں میں ہم نے شام کے اندر تقریباً 100 مقامات پر حملہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت، شامی دہشت گردوں کی طرف سے جعلی خبریں تیار کرنے کا ایک آلہ
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، فوج ہر ایسی چیز کو نشانہ بناتی ہے جو اسرائیلیوں کے لیے خطرہ بن سکتی ہو۔
اسرائیلی میڈیا نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج ان تمام گوداموں اور دفاعی نظاموں پر حملہ کر رہی ہے جو مستقبل میں دشمنوں کی طرف سے اسرائیل کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، شام میں اس وسیع حملے سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اسرائیل نے موجودہ موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
شام میں حکومت کی موجودہ افراتفری اور کشیدگی کا فائدہ اٹھا کر اسرائیل نے اپنے حملوں کی شدت میں اضافہ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے شام کے اندر حرمون پہاڑی سلسلے کا سب سے بلند مقام قبضہ کر لیا ہے۔
یہ مقام اسرائیلی فوج کے لیے ایک اہم حکومتی علاقے کے قریب واقع ہے، جو اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ہے۔
اس کے علاوہ، اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیل نے شام کے جولان میں حائل زون کے علاقے پر اپنی فوجی کارروائی شروع کرنے سے پہلے امریکہ کو آگاہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: بشار اسد نے اقتدار کی کرسی کیوں چھوڑ دی؟
اسرائیلی ٹیلی ویژن نے بتایا کہ اسرائیلی کابینہ نے جولان کی سرحدی علاقے میں چند کلومیٹر داخل ہونے اور نگرانی کی پوزیشنز پر قبضہ کرنے کی منظوری دی ہے۔