🗓️
سچ خبریں:یمنی فورسز کی جانب سے تل ابیب کے بین گورین ایئرپورٹ پر میزائل حملے نے اسرائیلی دفاعی نظام کی قلعی کھول دی، پروازیں معطل ہو گئیں اور صہیونی حکومت اضطراب کا شکار ہو گئی۔ امریکہ کی براہ راست مداخلت کے باوجود یمنی حملے جاری ہیں۔
یمن کی مسلح افواج کی جانب سے گزشتہ روز اسرائیل کے بین گوریون ایئرپورٹ پر ہونے والے میزائل حملے نے امریکہ اور اسرائیل کی دفاعی قوت کو براہ راست چیلنج کرتے ہوئے خطے میں طاقت کا توازن یمن کے حق میں بدل دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، یہ حملہ مقبوضہ علاقوں کے سب سے زیادہ سکیور ایئر اسپیس میں واقع بین گورین ایئرپورٹ پر ہوا، جس کے نتیجے میں صہیونی عوام خوف و ہراس کا شکار ہو گئے۔
اسرائیل کی اندرونی سکیورٹی پالیسی، جو پیشگی حملوں اور خطرات کو بیرونی سطح پر روکنے کے اصول پر مبنی تھی، اس حملے سے بری طرح متاثر ہوئی۔
غزہ میں جاری جنگ نے اسرائیل کو طویل ترین جنگی بحران میں مبتلا کر رکھا ہے۔ ایسے میں یمن کی جانب سے ہونے والے حملوں نے تل ابیب کو مزید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔
امریکہ بھی اپنے اتحادی اسرائیل کے دفاع کے لیے براہ راست مداخلت پر مجبور ہو چکا ہے۔ یمن نے پہلے بحری محاصرہ کامیابی سے مکمل کیا اور اب فضائی محاصرہ بھی مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔
یہ میزائل حملہ تل ابیب کے سب سے اہم مقام، بین گوریون ایئرپورٹ پر ہوا، جو صہیونی ریاست کا واحد بین الاقوامی دروازہ ہے۔
اس حملے سے غوش دان (تل ابیب میٹروپولیٹن علاقہ) مکمل طور پر مفلوج ہو گیا، سڑکیں بند ہو گئیں، بھاری ٹریفک جام لگا، ٹرینیں اور عوامی ٹرانسپورٹ معطل ہو گئی، اور لاکھوں صہیونی پناہ گاہوں میں چلے گئے۔
حملے کے فوری بعد، غیر ملکی طیارے بین گوریون ایئرپورٹ سے روانہ ہو گئے اور آنے والے طیاروں نے لینڈنگ منسوخ کر دی۔ لوفتھانزا، سوئس، آسٹریا، ایئر یورپ، بھارت، کینیڈا، برطانیہ، اٹلی، فرانس، برسلز ایئر لائنز اور تیوس ایئرویز سمیت تمام بین الاقوامی ایئر لائنز نے تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دیں۔
سیاحتی صنعت، جو غزہ کی جنگ کے سبب پہلے ہی زوال کا شکار تھی، اس حملے سے مزید متاثر ہوئی، بین الاقوامی پروازوں کی منسوخی نے نہ صرف صہیونی شہریوں کی ملک سے روانگی بلکہ سیاحوں کی واپسی کو بھی متاثر کیا۔
اس حملے نے یہ سوال اٹھا دیا ہے کہ ایسا تباہ کن میزائل، جس نے زمین میں 25 میٹر گہرا گڑھا بنایا، اسرائیل اور امریکہ کے جدید ترین دفاعی نظاموں سے کیسے بچ نکلا؟ اسرائیل نے امریکہ کی مدد سے کئی پرتوں والا فضائی دفاعی نظام بنایا ہے، جس میں آئرن ڈوم، فلاخنِ داؤد، اور حیتس 1، 2، 3 شامل ہیں۔ اس کے باوجود یہ میزائل حملہ کامیاب رہا۔
پچھلے دو سالوں میں امریکہ نے بھی اپنے دفاعی نظام، جیسے کہ پٹریاٹ اور تھاد، اسرائیل میں تعینات کیے ہیں، جبکہ بحری بیڑوں میں نصب بین الاقوامی میزائل ڈیفنس سسٹمز بھی تعینات ہیں۔ فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے جنگی بحری جہاز بھی اسرائیلی فضائی حدود کی نگرانی کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے مگر تاحال واضح نہیں کیا گیا کہ دھماکہ میزائل کے مکمل ہدف تک پہنچنے کا نتیجہ تھا یا جزوی تصادم کا۔
لیکن فوج نے آخرکار تسلیم کیا کہ دفاعی نظام اس حملے کو روکنے میں ناکام رہا، جس نے اسرائیلی عوام میں خوف پھیلا دیا ہے۔
یمن سے حملے روکنے کے لیے امریکہ نے یمن کی بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور دیگر عسکری و غیر عسکری اہداف پر شدید حملے کیے، لیکن وہ بھی ناکام رہے۔
ایلات کی بحری ناکہ بندی جاری رہی، جبکہ امریکہ کو اپنے سات MQ-9 ڈرونز اور ایک F-18 لڑاکا طیارہ کھونا پڑا۔
اسرائیلی اخبار معاریو کے مطابق، یمن کے مسلسل حملے امریکہ کی بمباری کے جواب میں مزید شدت اختیار کر چکے ہیں۔ کچھ صہیونی فوجی حکام یمنی رہنماؤں کے قتل کی تجویز دے رہے ہیں، مگر یہ لبنانی محاذ کی طرح آسان نہیں۔
صہیونی کابینہ امریکہ پر اس ناکامی کا الزام عائد کر رہی ہے کہ وہ یمن کے فضائی و بحری محاصرے کے خلاف سنجیدگی سے کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔
مزید پڑھیں: یمن کی مزاحمتی کارروائیاں اور صیہونیوں کی بے بسی
اسرائیلی افواج یمن میں براہ راست کارروائی کو ناقابل عمل قرار دیتی ہیں، کیونکہ وہاں تک 2000 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
تھکاوٹ اور جسمانی مسائل کے باعث پوپ فرانسس کے مستعفی ہونے کا امکان
🗓️ 16 مارچ 2023سچ خبریں:عالمی کیتھولک کے رہنما پوپ فرانسس نے تھکاوٹ اور جسمانی وجوہات
مارچ
امریکی فوجی جارحیت پر عراق کا ردعمل
🗓️ 3 فروری 2024سچ خبریں: عراق اور شام میں اہداف کے خلاف امریکی فوجی جارحیت
فروری
پیوٹن اور السیسی کے درمیان غزہ کی صورتحال پر بات چیت
🗓️ 10 دسمبر 2023سچ خبریں:مصر کے صدارتی ادارے نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ
دسمبر
بیروت میں اسرائیلی قتل عام میں امریکہ کا کردار
🗓️ 15 اکتوبر 2024سچ خبریں: امریکہ لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی
اکتوبر
سانحہ آرمی پبلک اسکول کو 8 سال بیت گئے، والدین آج بھی انصاف کے منتظر
🗓️ 16 دسمبر 2022پشاور: (سچ خبریں)پشاور میں 8 سال قبل ہونے والے سانحہ آرمی پبلک
دسمبر
بشام واقعہ میں ملوث عناصر نہیں چاہتے پاک-چین دوستی آگے بڑھے، وزیراعظم
🗓️ 30 مارچ 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بشام
مارچ
شمالی شام میں الجولانی کے خلاف مزدوروں کا شدید احتجاج
🗓️ 3 مارچ 2025 سچ خبریں:شمالی شام کے مختلف علاقوں میں الجولانی کے زیر تسلط
مارچ
Grab tackles Jakarta’s odd-even license plate policy with special algorithm
🗓️ 10 ستمبر 2022Dropcap the popularization of the “ideal measure” has led to advice such
ستمبر