سچ خبریں: عالمی چرچ کونسل نے غزہ میں امن کی بحالی اور فلسطینیوں کی تکالیف کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی رجیم کی طرف سے غزہ کی پٹی میں گزشتہ آٹھ ماہ سے جاری وحشیانہ انداز میں فلسطینیوں کی نسل کشی نے دنیا بھر کے ہر آزاد منش انسان کے دل کو دکھایا ہے، اس بناء پر دنیا بھر میں ہر جگہ لوگ اپنے مذہبی یا ثقافتی سے قطع نظر فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی کی بھی فلسطینیوں کی نسل کشی میں شامل ہونے کی کوشش
اس سلسلے میں، عالمی چرچ کونسل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے غزہ میں امن کے قیام کا مطالبہ کیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام فریقین سے فوری اور مستقل جنگ بندی کے لیے پرعزم ہونے کی درخواست کرتے ہیں۔
عالمی چرچ کونسل نے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں غیر فوجیوں کے قتل عام پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ غزہ کے محصور عوام کو تکالیف کا سامنا اس لیے ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیاں بے قاعدہ ہیں اور انسانی حقوق کے بنیادی اصولوں اور اخلاقیات کا احترام نہیں کیا جاتا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کا قیام ان درد و رنج کو ختم کرنے میں مدد کر سکتا ہے اور غزہ کی تمام سرحدوں سے انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانا ضروری ہے تاکہ تمام فلسطینیوں تک ضروری امدادی سامان پہنچایا جا سکے۔
عالمی چرچ کونسل نے مزید کہا کہ ہم ایک بامعنی سیاسی عمل کے خواہاں ہیں جس کے تحت علاقے کے لوگ امن و سکون کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہ سکیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بہت سی انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے غزہ میں امن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے لیکن صیہونی حکام، امریکی سیاسی حمایت کی آڑ میں اور فلسطینیوں کی نسلی صفائی کے مقصد کے تحت ان سفارشات کو نظرانداز کر رہے ہیں۔