سچ خبریں: صیہونی اخبار کے تازہ ترین سروے سے پتا چلتا ہے کہ صہیونی معاشرہ بھی اس بات کا یقین کر چکا ہے کہ قابض فوج غزہ میں شکست کھا چکی ہے اور حماس جنگ کی فاتح ہے۔
صیہونی اخبار یدیعوت آحرونٹ اور رایخمن یونیورسٹی نے ۸۱۰ اسرائیلی شہریوں کے درمیان ایک سروے کیا جس میں اکثریت نے کہا کہ حماس غزہ کی جنگ جیت گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا نیتن یاہو غزہ جنگ ہار چکے ہیں؟صیہونی قیدیوں کے اہلخانہ کیا کہتے ہیں؟
اس سروے کے مطابق۳۷ فیصد دائیں بازو کے حامیوں نے کہا کہ حماس نے جنگ جیتی ہے اور صرف ۱۶ فیصد نے اسرائیل کو جنگ کا فاتح قرار دیا ہے۔
اس کے علاوہ ۴۰ فیصد بائیں بازو اور مرکزی جماعتوں کے حامیوں نے مانا کہ حماس جنگ جیت چکی جبکہ صرف ۴ فیصد نے اسرائیل کو فاتح مانا ہے۔
مزید برآں، ۶۳ فیصد اسرائیلیوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ سفر کے لیے پہلے سے کم محفوظ ہے۔
اسی سلسلے میں، یدیعوت احرونٹ کے صحافی نداو ایال نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد حماس کو جنگ کا فاتح سمجھتی ہے جبکہ دس میں سے ایک صیہونی شہری اسرائیل کی جیت کا قائل ہے۔
دوسری طرف، صہیونی صحافی آوی یسخاروف نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں جیت سے بہت دور ہے جبکہ حماس اس کے قریب تر ہے۔
مزید پڑھیں: حماس غزہ جنگ کا فاتح
یسخاروف نے کہا کہ جنگ اپنے اختتام کو پہنچ رہی ہے بغیر اس کے کہ قابض فوج اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل کر پائی ہو اور جنگ کے بعد کے لیے کوئی واضح نظریہ نہیں ہے کہ فلسطینی گروہ غزہ پر کنٹرول جاری رکھیں گے یا نہیں۔