سچ خبریں:طالبان کے ترجمان نے انسانی حقوق کمیشن کی ان رپورٹوں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ طالبان فورسز نے افغانستان میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) کے ان الزامات کی تردید کی ہےجن میں کہا گیا ہے کہ اس گروپ نے افغانستان میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے،مجاہد نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم سے مطالبہ کیا کہ وہ دشمن کے پروپیگنڈے کے جال میں نہ پھنسیں اور اس رپورٹ کو شائع کرنے سے پہلے زمینی حقائق سے آگاہ رہیں۔
واضح رہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے طالبان افواج پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سابقہ افغان حکومت کے فوجیوں صحافیوں اور سماجی کارکنوں سے بدلہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں،درایں اثنابین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسکیوٹر کریم خان نے بھی کہا کہ طالبان نے افغانستان میں انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں اور انہیں بین الاقوامی اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے،تاہم ذبیح اللہ مجاہد نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ بے بنیاد الزامات پر مبنی ہے۔
دریں اثنا طالبان نے پچھلی حکومت کے تمام فوجی انٹیلی جنس اور سویلین عہدیداروں کو معافی دینے مبنی بیانات بار بار جاری کیے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ وہ پچھلی حکومت کے عہدہ داروں کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔