سچ خبریں: حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے ایک بار پھر صہیونی افواج کی فیلادلفیا کوریڈور سے پسپائی پر زور دیا۔
الجزیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جب کہ امریکہ اور اس کے اتحادی فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو صہیونی ریاست کی شرائط کو قبول کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فلسطینی حکام نے بارہا زور دیا ہے کہ وہ اپنے جائز مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جن میں غزہ سے صہیونی افواج کی پسپائی بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصر اور صیہونی ریاست کے درمیان پس پردہ کشیدگی؛ رفح کراسنگ کا مستقبل کیا ہوگا؟
اس حوالے سے حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے اعلان کیا کہ امریکہ خود کو امن معاہدے کے لیے پرجوش ظاہر کر رہا ہے لیکن وہ اس معاملے میں اسرائیل پر کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا۔
حمدان نے نشاندہی کی کہ ہم نے امن مذاکرات کے عمل میں کوئی پیشرفت نہیں دیکھی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ واشنگٹن صہیونی ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر امن قبول کرنے کے لیے کافی دباؤ نہیں ڈال رہا۔
اس فلسطینی رہنما نے زور دے کر کہا کہ حماس اپنی پچھلی پوزیشنز پر قائم ہے کہ ہمیں کسی نئے تجاویز کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں صرف نیتن یاہو پر اس امن معاہدے کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے جو پہلے ہی حماس قبول کر چکی ہے۔
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ ہمارے موقف کوریڈور فیلادلفیا کے بارے میں بالکل واضح ہیں، جو مصر اور غزہ کے درمیان واقع ہے۔
مزید پڑھیں: مصر کا صیہونیوں کو شدید انتباہ
انہوں نے کہا کہ ہم اس موجودہ صورتحال میں کسی بھی تبدیلی کو مسترد کرتے ہیں جس میں اسرائیلی افواج اس کوریڈور میں موجود ہوں،صہیونی افواج کی اس کوریڈور سے پسپائی کسی بھی امن معاہدے کا حصہ ہوگی