سچ خبریں:امریکہ کی سب سے امیر اور ترقی یافتہ سمجھی جانے والی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلوں میں لگی شدید آگ کو بھجانے کے لیے فائر فائٹرز پانی کی بالٹیاں اور ٹریفک کونز، استعمال کر رہے ہیں۔
کیلیفورنیا ، جو امریکہ کی سب سے امیر اور ترقی یافتہ ریاست سمجھی جاتی ہے، اس وقت شدید جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں ہے، تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ لاس اینجلس کے فائر فائٹرز آگ سے نمٹنے کے لیے ابتدائی ترین آلات، جیسے پانی کی بالٹیاں اور ٹریفک کونز، استعمال کر رہے ہیں،ان مناظر نے ریاستی حکام، خاص طور پر لاس اینجلس کی میئر کارن باس، پر شدید تنقید کا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیلیفورنیا میں ہنگامی حالات کا اعلان
نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، کارن باس نے رواں مالی سال 2024-2025 کے دوران لاس اینجلس فائر ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ میں 17.6 ملین ڈالر کی کٹوتی کی، جو آگ بجھانے کی صلاحیت کو شدید متاثر کر رہی ہے،دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ رقم بے گھر افراد کی آبادی کے لیے مختص کی گئی تھی، لیکن وہ بھی ابھی تک خرچ نہیں کی گئی۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ اگر باس کا مکمل منصوبہ نافذ ہوتا، تو فائر ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ میں 23 ملین ڈالر کی کٹوتی کی جاتی، اس فیصلے نے میئر پر مزید دباؤ ڈال دیا ہے، کیونکہ جنگلاتی آگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے دوران یہ کٹوتیاں فائر ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کو محدود کر رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، جنگلاتی آگ کے نتیجے میں اب تک 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور آگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال لاس اینجلس میں حکومتی کارکردگی پر مزید سوالات کھڑے کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ میں بے گھر افراد میں سے ایک تہائی کیلیفورنیا کی سڑکوں پر
قابل ذکر ہے کہ لاس اینجلس کی موجودہ صورتحال نے ایک بار پھر شہری حکومت کی ترجیحات پر تنقید کو ہوا دی ہے،فائر فائٹرز کے پاس مناسب وسائل کی عدم دستیابی اور بجٹ میں کٹوتیوں نے نہ صرف ان کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے بلکہ شہریوں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔