سچ خبریں: الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا کہ جنگ غزہ میں شکست اور کے غلط فیصلوں کی وجہ سے صیہونی کابینہ کے تین وزراء نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی جنگی کونسل کے رکن بنی گینٹس کے استعفے کے بعد دو اور اسرائیلی وزراء نے بھی اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
گینٹس نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی کابینہ اور اس کے وزیراعظم جنگ کے بارے میں اپنے فیصلوں میں تل ابیب کے مفادات کی پیروی نہیں کر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: اندر سے کھوکھلی ہوتی صیہونی ریاست
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور اس کے سیاسی ساتھیوں نے اتحاد کی دعوت کو ایک جذباتی نعرہ بنا دیا ہے جبکہ میدان میں اس پر یقین نہیں رکھتے۔
دوسرے صیہونی وزیر گادی ایزنکوٹ، جو اسرائیلی جنگی کونسل کے رکن بھی ہیں، نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیلی کابینہ نے جنگ کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے بہترین فیصلے کرنا چھوڑ دیے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی کابینہ اور وزیراعظم کے فیصلے صیہونی ریاست کے مفاد میں نہیں ہیں۔
گینٹس کی پارٹی بلیو اینڈ وائٹ کے رکن ہیلی ٹروپر نے بھی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔
گزشتہ روز غزہ ڈویژن کے کمانڈر اوی روزنفیلڈ نے بھی جنگ غزہ میں شکست کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا ۔
صیہونی ریاست کے عہدہداروں خاص طور پر گینٹس اور ایزنکوٹ کے استعفے اگرچہ کابینہ کی اکثریت کو ختم نہیں کرتے لیکن نیتن یاہو کے دیگر مخالفین کے استعفے کی راہ ہموار کرتے ہوئے اس کی کابینہ کو خاتمے سے قریب کر سکتے ہیں۔
نیتن یاہو نے مقبوضہ علاقوں میں استعفوں کے سلسلے کے ردعمل میں کہا کہ یہ استعفیٰ دینے کا وقت نہیں بلکہ اتحاد کا وقت ہے۔
بنیامین نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ہم فتح اور جنگ کے تمام مقاصد، بالخصوص تمام قیدیوں کی آزادی اور حماس کے خاتمے تک اپنی راہ جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے مغربی ممالک کو بھی مشکل میں ڈال دیا
صیہونی ریاست کے متنازع اور انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے بنی گینٹس کے استعفے کے بعد جنگی کابینہ میں شامل ہونے کی درخواست کی اور دعویٰ کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بہادرانہ فیصلے کیے جائیں اور حقیقی مزاحمت پیدا کی جائے تاکہ جنوب، شمال اور پورے اسرائیل کے رہائشیوں کے لیے سلامتی حاصل کی جا سکے۔