سچ خبریں: امریکی خبری چینل سی این این نے اسرائیلی وزیراعظم کو جولائی کے مہینے میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی ناکامی کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔
امریکی چینل سی این این نے صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے جولائی میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی ممکنہ رہائی کے معاہدے کو ناکام بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: قیدیوں کا تبادلہ صیہونیوں کو کتنا مہنگا پڑے گا؟صیہونی جنگی کابینہ کے رکن کی زبانی
اس عبرانی زبان کے اخبار نے ایک خفیہ دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ نیتن یاہو نے آخری لمحے میں نئے مطالبات پیش کرکے قیدیوں کے تبادلے اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو ناکام کر دیا۔
سی این این نے اس رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ نتن یاہو پر لگائے گئے الزامات کو تقویت دیتی ہے، خاص طور پر صہیونی قیدیوں کے خاندانوں کے دعوے کہ جنگ کو جان بوجھ کر طول دیا گیا اور معاہدوں کو سیاسی مفادات کے لیے ناکام بنایا گیا۔
بہت سے میڈیا ذرائع، بشمول سی این این، نے پہلے ہی نیتن یاہو کے مطالبات کے بارے میں جولائی کے آخر میں خبردار کیا تھا، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کسی صہیونی میڈیا نے ایک ایسی دستاویز حاصل کی ہے جو اس معاملے کی تصدیق کرتی ہے۔
مزید پڑھیں: جنگ کے خاتمے کے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نا ممکن : فلسطینی مزاحمت
یدیعوت آحارونوت کی رپورٹ کے مطابق، اس معاہدے کے تحت کم از کم 6 میں سے 3 قیدیوں کو آزاد کیا جانا تھا، لیکن اسرائیلی مذاکرات کاروں نے اس تجویز کو قبول کرنے کے بجائے نئے مطالبات پیش کیے اور یکطرفہ طور پر معاہدے میں تبدیلیاں کیں، جنہیں "نیتن یاہو پلان” کا نام دیا گیا۔